پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربے کے بعد تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی حمایت کی کہ متعلقہ فریقوں کے درمیان بات چیت کو دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ کورین جزیرہ نما کے مسائل حل کیے جا سکیں۔
پاکستان نے کہا کہ وہ کورین جزیرہ نما کو غیر جوہری بنانے کے مقصد کی حمایت کرتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ جوہری ہتھیاروں کے مزید تجربات کو روکا جائے۔ اکرم نے کہا کہ میزائل تجربات اور دھمکی آمیز اقدامات کو ختم کرنا ضروری ہے تاکہ عالمی امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
پاکستان نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کشیدگی کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی اور امن کے لیے اقدامات کرے گی۔
شمالی کوریا نے پیر کو ایک نیا قسم کا ہائپر سونک بیلسٹک میزائل تجربہ کیا تھا، جسے جنوبی کوریا کی فوج نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل قرار دیا۔ اقوام متحدہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ شمالی کوریا کے ایسے تجربات عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو متاثر کرتے ہیں۔
شمالی کوریا کے سفیر نے ان تجربات کا دفاع کیا اور کہا کہ یہ ان کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔