مدارس کی رجسٹریشن کے لیے جے یو آئی (ف) کی صوبائی قانون سازی میں پیش رفت

مدارس کی رجسٹریشن کے لیے جے یو آئی (ف) کی صوبائی قانون سازی میں پیش رفت


صدر کی جانب سے سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) ایکٹ 2024 کے نفاذ کے بعد، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے مدارس کی رجسٹریشن کے لیے صوبائی سطح پر قانون سازی کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے مدارس کی رجسٹریشن بل کے نوٹیفکیشن کے بعد جے یو آئی (ف) نے مدارس کی رجسٹریشن کے لیے مسودہ قانون تیار کیا ہے۔

یہ قانون “سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) ایکٹ 2025” کے نام سے جانا جائے گا اور غیر رجسٹرڈ مدارس کو چھ ماہ کے اندر رجسٹریشن کرنے کا پابند بنائے گا۔ تاہم، وہ مدارس جو پہلے سے وفاق کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، دوبارہ رجسٹریشن کے پابند نہیں ہوں گے۔

قانون کے مسودے کے مطابق، غیر رجسٹرڈ مدارس وزارت تعلیم کے تحت ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ رجسٹریشن کروائیں گے۔ وہ مدارس جن کے ایک سے زیادہ کیمپس ہوں گے، ان کے لیے ایک ہی رجسٹریشن کافی ہوگی۔

جے یو آئی (ف) کے تیار کردہ قانون کے تحت مدارس کو اپنے آڈٹ رپورٹس اور کاپیاں رجسٹرار کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، مدارس میں شدت پسندی، فرقہ واریت، اور مذہبی نفرت کو فروغ دینے والے مواد پر پابندی لگانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ ساتھ ہی نصاب میں نئے مضامین کو مرحلہ وار شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ پیش رفت جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی وزیر اعظم شہباز شریف سے اس مسئلے پر بات چیت کے بعد ہوئی ہے۔ فضل الرحمان نے صوبائی اسمبلیوں میں بھی مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا۔

اس پر، شہباز شریف نے وعدہ کیا کہ وہ وزرائے اعلیٰ سے اس معاملے پر بات کریں گے تاکہ وفاقی حکومت کی طرز پر صوبائی حکومتیں بھی اقدامات کریں۔


اپنا تبصرہ لکھیں