پاکستانی پاسپورٹ کو 2025 کے لیے ہینلے پاسپورٹ انڈیکس میں دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں شامل کیا گیا ہے، جس کا درجہ 103 واں ہے اور یہ یمن کے برابر ہے۔ اس پاسپورٹ کے حامل افراد کو صرف 33 ممالک میں ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
ہینلے انڈیکس دنیا کے 199 پاسپورٹس کو ان ممالک کی تعداد کے لحاظ سے رینک کرتا ہے، جہاں وہ ویزا کے بغیر رسائی فراہم کرتے ہیں۔ یہ رینکنگ بین الاقوامی ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) کے خصوصی ٹیمیٹک ڈیٹا پر مبنی ہے۔
2025 میں سنگاپور نے پہلا مقام حاصل کیا ہے، جس کے پاسپورٹ سے 195 ممالک میں ویزا فری رسائی ممکن ہے۔ جاپان دنیا کا دوسرا طاقتور پاسپورٹ رکھتا ہے۔
متعدد یورپی یونین کے ممالک جیسے فرانس، جرمنی، اٹلی، اور اسپین نے دو درجے کھو کر تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ ان کے ساتھ فن لینڈ اور جنوبی کوریا بھی شامل ہیں، جو اب 192 مقامات تک ویزا فری رسائی رکھتے ہیں۔
چوتھے نمبر پر سات یورپی ممالک ہیں، جن کے پاس 191 ممالک تک ویزا فری رسائی ہے۔ ان ممالک میں آسٹریا، ڈنمارک، آئرلینڈ، لکسمبرگ، نیدرلینڈز، ناروے، اور سویڈن شامل ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا کے 199 پاسپورٹس میں سے صرف 22 پاسپورٹس نے گزشتہ دہائی میں اپنی درجہ بندی میں کمی دیکھی ہے۔
امریکہ دوسرے سب سے زیادہ گراوٹ والے ملک کے طور پر سامنے آیا ہے، جو 2015 میں دوسرے مقام سے 2025 میں نویں مقام پر آگیا ہے۔
پاکستان سے کمزور پاسپورٹس میں عراق (104واں)، شام (105واں)، اور افغانستان (106واں) شامل ہیں، جبکہ صومالیہ، نیپال، فلسطین، اور بنگلہ دیش پاکستان سے اوپر ہیں۔
علاوہ ازیں، بھارت 85 ویں، چین 60 ویں، ایران 96 ویں، اور سعودی عرب 58 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
2024 میں، ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق، پاکستانی پاسپورٹ دنیا کا چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ تھا۔