امریکہ کے صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو یارک کی ریاستی عدالت میں اپنی سزا روکے رکھنے کے لیے امریکی سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے۔
ٹرمپ کے وکیلوں نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا کہ نیو یارک کی عدالت میں مزید کارروائی روکی جائے تاکہ صدر کی حیثیت اور وفاقی حکومت کے آپریشنز پر ممکنہ طور پر سنگین اثرات نہ پڑیں۔ یہ درخواست ایک روز قبل نیو یارک کی اپیل کورٹ کی جانب سے ان کی سزا روکنے کی کوشش مسترد ہونے کے بعد دائر کی گئی ہے۔
ٹرمپ کا موقف
ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 کے انتخابات سے پہلے پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو خاموش رکھنے کے لیے اپنے سابق وکیل مائیکل کوہن کو 130,000 ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔ ٹرمپ نے اس ملاقات اور کسی بھی غلط کام کے الزامات کی تردید کی ہے۔
ان کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے 1 جولائی کو ایک اہم فیصلے میں سابق صدور کو ان کے سرکاری اقدامات کے لیے فوجداری مقدمات سے وسیع تحفظ دینے کا اعلان کیا تھا، اور یہ کیس بھی اسی اصول کے تحت مسترد ہونا چاہیے۔
اگلی قانونی کارروائی
اس درخواست پر سپریم کورٹ نے پراسیکیوٹرز سے جمعرات صبح تک جواب دینے کو کہا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ جج جلد اس معاملے پر فیصلہ کر سکتے ہیں۔