تبت میں زلزلہ: زندہ بچ جانے والوں کو سردی کی وجہ سے ہائپوتھرما کا خطرہ

تبت میں زلزلہ: زندہ بچ جانے والوں کو سردی کی وجہ سے ہائپوتھرما کا خطرہ


تبت میں زلزلہ سے متاثرہ افراد، 126 افراد ہلاک، 188 زخمی، 400 سے زیادہ افراد ملبے میں پھنسے

تبت میں ایک شدید زلزلے کے نتیجے میں ملبے میں پھنسے 400 سے زائد افراد کو بچایا گیا، لیکن سرد موسم کی وجہ سے مزید افراد کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ ماہرین کے مطابق، ان افراد کو صرف پانچ سے دس گھنٹے زندہ رہنے کا موقع مل سکتا ہے اگر انہیں فوری امداد نہ ملے۔

زلزلے کی شدت اور امدادی کام
7 جنوری کو تبت میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا، جس سے علاقے میں تباہی پھیل گئی اور درجنوں گھر تباہ ہو گئے۔ سردی کی شدت کے باعث ملبے میں پھنسے افراد کو ہائپوتھرما کا سامنا ہے، اور اس میں رات بھر منفی درجہ حرارت نے ان کی حالت مزید خراب کر دی ہے۔ 48 گھنٹوں کے دوران درجنوں آفٹرشاکس بھی محسوس کیے گئے۔

نقصانات اور امدادی کوششیں
کم از کم 126 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے، اور 188 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ زلزلے کے مرکز کے قریب 3,609 گھروں کو نقصان پہنچا اور علاقے میں 14,000 سے زائد امدادی کارکنوں کو متحرک کیا گیا ہے۔ مزید 46,500 افراد کو علاقے سے نکال کر محفوظ جگہوں پر منتقل کیا گیا ہے۔

نیپال اور بھارت میں بھی اثرات
زلزلے کے اثرات نیپال، بھارت اور بھوٹان میں بھی محسوس کیے گئے، لیکن ان ممالک میں زیادہ نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ نیپال میں اسکول کی عمارت گر گئی، مگر خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔


اپنا تبصرہ لکھیں