خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اشتہاری مجرم قرار

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اشتہاری مجرم قرار


جج طاہر عباس سپرا نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے بدھ کے روز خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر تنویر بٹ کو اشتہاری مجرم قرار دیا۔

عدالت نے ان دونوں کے خلاف مقدمہ دیگر ملزمان سے الگ کر دیا اور پی ٹی آئی رہنما عامر محمود کیانی کو بھی اشتہاری مجرم قرار دینے کا عمل شروع کیا۔

اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا نے مقدمہ کی سماعت 15 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

یہ مقدمہ 2022 میں آئی-9 پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر سے متعلق ہے، جس کا تعلق پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس فیصلے کے خلاف مظاہرے سے ہے، جس میں پارٹی کے بانی عمران خان کو عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ توشہ خانہ کیس کے تناظر میں سامنے آیا، جس میں عمران خان پر 2018 سے 2022 کے دوران وزیر اعظم کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے بیرونی دوروں میں ملنے والے تحائف کی خرید و فروخت کا الزام تھا۔ ان تحائف کی مالیت 14 کروڑ روپے سے زیادہ تھی۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک گیر مظاہرے کیے، جن میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی، خاص طور پر الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر۔

دریں اثنا، پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ہٹانے کی درخواست دائر کی ہے۔

یہ پیش رفت خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے لیے قانونی مسائل میں اضافے کا باعث بنی ہے، حالانکہ گزشتہ ہفتے انہیں اے ٹی سی کی جانب سے حسن ابدال پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں کچھ ریلیف ملا تھا، جس میں ان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے گئے تھے۔


اپنا تبصرہ لکھیں