پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز 2 جنوری کو بین الاقوامی سب میرین کیبل AAE-1 میں خرابی کے باعث متاثر ہوئیں، جس سے 1,000 گیگابائٹ فی سیکنڈ (Gbps) ڈیٹا ٹریفک متاثر ہوا، جیسا کہ وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ نے ہفتے کے روز بیان دیا۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اثرات کو کم کرنے کے لیے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔
“متاثرہ ڈیٹا ٹریفک میں سے 630Gbps کو پہلے ہی متبادل راستے پر منتقل کر دیا گیا ہے، اور مزید 200Gbps کو جلد ہی منتقل کر دیا جائے گا تاکہ بلا رکاوٹ کنیکٹیویٹی کو یقینی بنایا جا سکے،” انہوں نے کہا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے تصدیق کی کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس میں کوئی بڑی خرابی نہیں آئی۔ PTA اس صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہی ہے اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر سب میرین کیبل کی بحالی کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
حکام نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز کی مکمل بحالی کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ تاہم، صارفین کو بحالی کے عمل کے مکمل ہونے تک معمولی سست روی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جیسے جیسے صورت حال میں تبدیلی آئے گی، مزید اپ ڈیٹس فراہم کی جائیں گی۔
سب میرین کیبل میں خرابی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے PTA نے اعلان کیا کہ AAE-1 سب میرین کیبل میں خرابی کے باعث، اضافی بینڈوڈتھ سسٹم میں شامل کی گئی ہے۔
“PTA اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے کہ اس دوران تمام سروسز مستحکم رہیں،” PTA نے اپنے پریس ریلیز میں کہا۔
جمعہ کے روز پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (PTCL) نے کیبل کی خرابی کی تصدیق کی اور کہا کہ صارفین کو براؤزنگ میں سست روی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ “ٹیمیں اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں،” PTCL نے X (سابقہ ٹویٹر) پر بیان دیا۔