ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت اور آغا خان فاؤنڈیشن کا پائیدار ترقی کے لیے تعاون

ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت اور آغا خان فاؤنڈیشن کا پائیدار ترقی کے لیے تعاون


پاکستان کی ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت اور آغا خان فاؤنڈیشن (اے کے ایف) نے دیہی علاقوں، خصوصاً سندھ کے ساحلی علاقوں اور گلگت بلتستان و خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں معاشی تحفظ کے لیے تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

دستخطی تقریب میں ماحولیاتی تبدیلی پر وزیراعظم کی معاون، رومینہ خورشید عالم، اور سیکریٹری عائشہ حمیرہ چوہدری کے علاوہ آغا خان فاؤنڈیشن کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ تقریب میں اے کے ایف کے چیئرمین امین فیرستا اور چیف ایگزیکٹو اختر اقبال بھی موجود تھے۔

فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، پاکستان کے دیہی اور پہاڑی علاقوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات لاحق ہیں، جن میں شدید موسمی حالات، گلیشیئرز کے پگھلنے، سمندری سطح کے بڑھنے، زرعی مسائل اور پانی کی قلت شامل ہیں۔

اس معاہدے کے تحت ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور دیہی علاقوں میں پائیدار ترقی کے لیے مربوط اقدامات کیے جائیں گے۔ اس شراکت داری کا مقصد علم کے تبادلے، تحقیقی منصوبوں، استعداد کار بڑھانے، پالیسی معاونت اور مشترکہ وسائل کی تنظیم کے ذریعے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنا ہے۔

رومینہ خورشید نے اس موقع پر کہا، “یہ معاہدہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور متاثرہ علاقوں میں معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔”

امین فیرستا نے اس شراکت داری کی تعریف کرتے ہوئے کہا، “آغا خان فاؤنڈیشن اور تمام اے کے ڈی این ادارے ماحولیاتی تحفظ کو اپنی ترجیحات میں شامل کرتے ہیں تاکہ آئندہ نسلوں کے لیے زمین کو پائیدار بنایا جا سکے۔”

اختر اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ شراکت داری موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو فروغ دے گی، جن میں تخفیفی اقدامات، تکنیکی معاونت، قومی اور مقامی حکمت عملیوں کی تشکیل اور کمیونٹی منصوبوں کی عمل درآمد شامل ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں