وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا وقت آ گیا ہے اور ‘فتنہ خوارج’، جو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا حوالہ ہے، کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جانا چاہیے۔
نیشنل ایکشن پلان کی سینٹرل اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا۔ اجلاس میں سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی جائزہ لیا گیا، جس میں سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بہتری ترقی اور خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔ خاص طور پر خیبر پختونخوا میں سرحد پار حملوں پر فوری اور مؤثر جواب کو سراہتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ دشمن پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے بلوچستان میں بیرونی ہاتھوں کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان سازشوں سے محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے پولیس کو جدید آلات سے لیس کرنے اور میرٹ پر بھرتیاں کرنے پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے ڈیجیٹل دہشت گردی کے خطرے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی سازشوں کا سد باب ضروری ہے۔
انہوں نے کوہاٹ کے گرینڈ جرگہ میں کیے گئے حالیہ امن معاہدے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اجتماعی تعاون سے دیرپا امن ممکن ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے مفادات سب سے مقدم ہیں اور تمام کوششیں قومی مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے مرکوز ہونی چاہئیں۔ انہوں نے فوج، رینجرز اور پولیس کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔