کراچی: سندھ حکومت نے مظاہرین کو آخری موقع فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے احتجاج کو متعین مقام پر منتقل کریں، بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا لانجار نے کہا کہ “حکومت اپنی عملداری ہر حال میں قائم کرے گی […] ہم شہر میں بدامنی کی اجازت نہیں دے سکتے۔”
احتجاجی مظاہروں کی صورتحال
مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے مظاہرین گزشتہ نو دن سے کراچی میں مختلف مقامات پر دھرنا دے رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ایم ڈبلیو ایم اور دیگر مظاہرین کے ساتھ متعدد مذاکرات کیے گئے، لیکن کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سڑکوں کی بندش کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے، اور حکومت اس بات کو برداشت نہیں کرے گی۔
پولیس کارروائی
گزشتہ روز پولیس نے نمائش چورنگی پر ایم ڈبلیو ایم کے دھرنے کے خلاف کارروائی کی، جس کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، جبکہ چھ موٹر سائیکلیں، ایک پولیس چوکی، اور ایک گاڑی نذر آتش کر دی گئیں۔
پولیس نے 19 افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف دہشت گردی، اقدام قتل، اور دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے ہیں۔
سڑکوں کی بندش
کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاج کے باعث اہم سڑکیں بند ہیں، جن میں عباس ٹاؤن سے سہراب گوٹھ جانے والی سڑک، کامران چورنگی سے موصمیت تک کا راستہ، اور یونیورسٹی روڈ شامل ہیں۔ شہریوں کو ہسپتال اور ایئرپورٹ جانے میں بھی دشواری ہو رہی ہے۔
حکومت کی اپیل
سندھ حکومت نے مظاہرین کو پیشکش کی ہے کہ وہ متعین جگہ پر احتجاج کریں تاکہ شہر کی صورتحال معمول پر آسکے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مظاہرین کو پولیس چیف یا کمشنر کراچی سے رابطہ کرنا چاہیے تاکہ مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔