کراچی: بندرگاہی شہر کے رہائشی ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی دھرنوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک کے مسائل سے بدستور متاثر ہیں، جو پیرچنار کے بحران کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بدھ کے روز نویں دن میں داخل ہو چکے ہیں۔
اس وقت سات مقامات پر ایم ڈبلیو ایم اور اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے مظاہرین احتجاج کر رہے ہیں، جن کے احتجاج منگل کو شروع ہوئے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق، ابو الحسن اصفہانی روڈ، عباس ٹاؤن سے سہراب گوٹھ جانے والی سڑک بند ہے، جبکہ کامران چورنگی سے موسمیات جانے والی گلی بھی بند ہے۔
نُمایش چورنگی سے گرو مندر جانے والا راستہ، اور واٹر پمپ سے انچولی جانے والی گلی بھی بند ہے۔
مزید برآں، یونیورسٹی روڈ، سفاری پارک سے صفورا چورنگی تک جانے والا راستہ بھی بند ہے۔
گل بائی سے پراچہ چوک جانے والا راستہ بند ہے، تاہم مخالف سمت کی ٹریک ٹریفک کے لیے کھلی ہے۔ اورنگی ٹاؤن روڈ سے بنارس جانے والی سڑک بھی بند ہے۔
ایف آئی آرز درج
نُمایش چورنگی پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کے حوالے سے سولجر بازار پولیس اسٹیشن میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کی جانب سے ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں دہشت گردی کے دفعات سمیت قتل، اقدام قتل، بلوہ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے جیسے الزامات شامل ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق، مظاہرین نے منتشر کرنے کی کوشش کرنے والی پولیس پر حملہ کیا۔
ایف آئی آر میں چند افراد کے نام دیے گئے ہیں جبکہ 300 سے 350 نامعلوم افراد کا بھی ذکر ہے، جن میں 50 سے 60 خواتین اور 250 سے 300 مرد شامل ہیں۔
علاوہ ازیں، 30-بور پستول کے پانچ خالی خول بھی برآمد ہونے کا ذکر ہے۔
مالیر میں دوسرا مقدمہ
ایک اور ایف آئی آر مالیر کے سعود آباد پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی، جس میں نیشنل ہائی وے پر دھرنے کے دوران پولیس اور مظاہرین کے تصادم کا ذکر ہے۔ ایف آئی آر میں تین افراد کے نام دیے گئے ہیں، جبکہ 150 نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق، مظاہرین نے پولیس پر ڈنڈوں اور پتھراؤ سے حملہ کیا، اور فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کانسٹیبل ضیغم اور ایاز گل زخمی ہوئے۔ پتھراؤ کے باعث ایک پولیس گاڑی کو نقصان پہنچا اور تین موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی گئی۔
سندھ حکومت کا موقف
سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور کسی کو بھی انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر وہ ایک جگہ احتجاج کرنا چاہیں تو حکومت انہیں سہولت فراہم کرے گی۔