پاکستان کے فاسٹ بولرز محمد عباس اور خرّم شہزاد نے جنوبی افریقہ کے خلاف پہلی ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں جنوبی افریقہ کو 148 رنز کے تعاقب میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
میچ کا جائزہ
- پاکستان کا جوابی وار:
تیسرے دن کے اختتام پر جنوبی افریقہ کی ٹیم 27 رنز پر 3 وکٹوں کے نقصان پر تھی، جب کہ ایک طرف ایڈن مارکرم 22 رنز پر کھیل رہے تھے اور ٹیم کے کپتان ٹیمبا باوما ابھی اسکور پر نہیں آئے تھے۔ - پاکستانی بولرز کا اثر:
محمد عباس نے اوپنر ٹونی ڈی زوری کو آؤٹ کیا، جب کہ خرّم شہزاد نے رائین ریکلٹن کو پویلین بھیجا۔ عباس نے پھر ٹریسٹن سٹبز کو بھی پویلین واپس بھیجا، جس سے جنوبی افریقہ کی ٹیم دباؤ میں آ گئی۔ - پاکستان کی بیٹنگ کی صورتحال:
پاکستان کی دوسری اننگز میں، مارکو یانسن کی تباہ کن بولنگ کے باعث پاکستان کے بیٹسمینوں کو تیز رفتاری سے آؤٹ کیا گیا، اور پاکستان کی ٹیم 208-7 تک پہنچ گئی، جس کے بعد سعود شکیل کا ایک شاندار اننگز نے پاکستان کو 146 رنز کی برتری دی۔ سعود نے 113 گیندوں پر 84 رنز بنائے، جو پاکستان کی جانب سے ایک اہم اسٹرائیک تھا۔
میچ کے اہم ترین لمحات
- جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز:
جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں 301 رنز بنائے، جس کے نتیجے میں انہوں نے پاکستان پر 90 رنز کی برتری حاصل کی۔ - سیچورین پچ کا تجزیہ:
ایڈن مارکرم نے اس پچ کو فاسٹ بولرز کے لیے معاون قرار دیا، اور کہا کہ جب وہ بیٹنگ کر رہے تھے، ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ گیند کسی بھی وقت ان کے ایج کو چھو سکتا ہے۔
ٹیموں کا جائزہ
- پاکستان کا پلیئنگ الیون:
شان مسعود (کپتان)، سعید ایوب، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سعود شکیل، سلمان علی آغا، عامر جمال، نسیم شاہ، خرّم شہزاد اور محمد عباس۔ - جنوبی افریقہ کا پلیئنگ الیون:
ٹونی ڈی زوری، ایڈن مارکرم، رائین ریکلٹن، ٹریسٹن سٹبز، ٹیمبا باوما (کپتان)، ڈیوڈ بیڈنگہم، کائل ویریئن، مارکو یانسن، کاگیسو ربادا، ڈین پیٹرسن، اور کاربِن بوش۔