طالبان کے حکم کے مطابق خواتین کے علاقے کی طرف کھڑکیاں دیکھنے پر پابندی

طالبان کے حکم کے مطابق خواتین کے علاقے کی طرف کھڑکیاں دیکھنے پر پابندی


مذکورہ حکم میں کہا گیا ہے کہ خواتین کے کام کرنے کے علاقوں کو دیکھنا “بے حیائی” کا سبب بن سکتا ہے۔

تفصیلات

  • نیا حکم:
    • طالبان کے سپریم لیڈر نے ایک حکم جاری کیا ہے جس میں افغانستان میں رہائشی عمارتوں میں ایسی کھڑکیوں کی تعمیر پر پابندی عائد کی گئی ہے جو خواتین کے کام کرنے کے علاقوں جیسے کہ باورچی خانہ، صحن یا دوسرے ایسے مقامات جہاں خواتین اکثر وقت گزارتی ہیں، کو دیکھنے کے قابل ہوں۔
  • حکم کا مقصد:
    • طالبان حکام کا کہنا ہے کہ “خواتین کو باورچی خانوں، صحنوں میں کام کرتے یا کنویں سے پانی نکالتے دیکھنا بے حیائی کی طرف لے جا سکتا ہے”۔ اس وجہ سے عمارتوں کی تعمیرات میں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہوگا کہ پڑوسیوں کے گھروں میں خواتین کے کام کرنے کے مقامات نظر نہ آئیں۔
  • عمل درآمد:
    • میونسپل حکام اور متعلقہ ادارے تعمیراتی مقامات کی نگرانی کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کھڑکیاں اس طرح کی نظر اندازی کی اجازت نہ دیں۔
  • پابندیاں اور خواتین کا کردار:
    • طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان میں خواتین کی موجودگی کو عوامی مقامات سے بتدریج ختم کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے “جنس کی بنیاد پر اپارٹائیڈ” پر تنقید کی ہے جو طالبان نے نافذ کیا ہے۔

نتیجہ

یہ حکم خواتین کی آزادی اور حقوق پر مزید قدغنوں کا اشارہ ہے اور اس سے طالبان کی پالیسیوں کے تحت خواتین کے کردار میں مزید کمی آ سکتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں