“یقیناً ہمارا طیارہ حادثاتی طور پر مارا گیا تھا” ، صدر علیوف نے کہا، روس سے “قصور قبول کرنے” کی درخواست۔
تفصیلات
- صدر کا بیان:
- آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے اتوار کو کہا کہ آذربائیجان ایئر لائنز کا طیارہ اس ہفتے روس سے فائر کیے جانے کے نتیجے میں حادثے کا شکار ہوا۔
- انہوں نے روس سے “قصور” قبول کرنے اور اس سانحے میں اپنی غلطی تسلیم کرنے کی درخواست کی۔
- ہوا کیا؟
- علیوف نے کہا کہ یہ طیارہ “حادثاتی طور پر” روس کی جانب سے مارا گیا تھا اور طیارہ کا بیرونی حصہ روس کے علاقے گروزنی کے قریب شدید نقصان کا شکار ہوا تھا۔
- “ہمیں معلوم ہے کہ الیکٹرانک جنگی نظام نے ہمارے طیارے کو کنٹرول سے باہر کر دیا تھا”، علیوف نے مزید کہا۔
- روسی ردعمل:
- ہفتے کے روز روسی صدر ولادی میر پوتن نے حادثے پر معذرت کی، لیکن یہ تسلیم نہیں کیا کہ یہ طیارہ روسی فائرنگ سے مارا گیا تھا۔
- ماسکو نے اس حادثے کے حوالے سے “نظریات” پیش کیے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ گروزنی پر یوکرینی ڈرونز کا حملہ ہوا تھا۔
- آذربائیجان کا موقف:
- علیوف نے کہا کہ روس کی جانب سے “اس معاملے کو چھپانے” کی کوشش کی جا رہی ہے، اور روسی جانب سے اس طرح کے نظریات کو سامنے لانا افسوسناک ہے۔
- “یقیناً یہ ایک حادثہ تھا، اس میں کسی دہشت گردانہ عمل کا سوال نہیں تھا”، انہوں نے کہا۔
- امریکی موقف:
- امریکہ نے بھی اس حادثے کے بارے میں ابتدائی اشارے دیے تھے کہ یہ طیارہ روس کی فائرنگ کا شکار ہو سکتا ہے۔
نتیجہ
آذربائیجان اور روس کے درمیان اس معاملے پر تنازعہ جاری ہے، اور آذربائیجان کی جانب سے روس سے معذرت کی توقع ہے۔