2024 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں سیاسی مقدمات کا غلبہ

2024 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں سیاسی مقدمات کا غلبہ


اہم سیاسی مقدمات کے فیصلے، لاپتہ افراد کا مسئلہ اور انصاف کی فراہمی

2024 میں اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) میں سیاسی مقدمات کی بھرمار رہی، جن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی جماعت کی جانب سے دائر آئینی درخواستیں اور اپیلیں شامل تھیں۔

عدالت نے شدید تنقید کے باوجود انصاف کی فراہمی جاری رکھی اور اہم سیاسی مقدمات میں اہم فیصلے سنائے۔

اہم فیصلے

  • عدالت نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کے قریبی ساتھی شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں بری کر دیا۔
  • توشہ خانہ I کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا، جبکہ توشہ خانہ II (بلغاری سیٹ) اور £190 ملین کیسز میں ٹرائل کے دوران ضمانت دی گئی۔
  • عمران خان کے خلاف ان کی مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کے عدم انکشاف پر نااہلی کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

لاپتہ افراد کی بازیابی

عدالت نے تقریباً 90 لاپتہ افراد، بشمول شاعر احمد فرہاد اور عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا، کو بازیاب کرایا۔ تاہم، 95 بلوچ طلباء اب بھی لاپتہ ہیں۔
ایک بڑے بینچ نے بلوچ لاپتہ طلباء کے مقدمے کی سماعت کی اور نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کیا۔

دیگر اہم فیصلے

  • پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کی حراست میں کردار پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو چھ ماہ اور ایس ایس پی کو چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
  • پیمرا کی عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے میڈیا کو عدالتی کارروائی کی کوریج کی اجازت دی گئی۔
  • آڈیو لیکس کیس میں ٹیلی کام کمپنیوں کو صارفین کی فون کالز ریکارڈ کرنے سے روکتے ہوئے پرائیویسی کا تحفظ یقینی بنایا گیا۔

عدالت کی توسیع

اس سال اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے بینچ کو 9 سے بڑھا کر 12 ججز تک کر دیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں