کراچی میں دھرنوں کے باعث ٹریفک جام، سندھ حکومت نے علماء سے مدد طلب کرلی

کراچی میں دھرنوں کے باعث ٹریفک جام، سندھ حکومت نے علماء سے مدد طلب کرلی


ٹریفک مسائل پر قابو پانے کے لیے مظاہرین کو ایک مقام پر محدود کرنے کی اپیل

کراچی میں مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے دھرنوں نے شہری زندگی کو مفلوج کر دیا ہے، اور سندھ حکومت نے علماء سے مظاہرین کو احتجاج ختم کرنے کے لیے مدد کی درخواست کی ہے۔

سندھ حکومت کی ترجمان، سعدیہ جاوید، نے بیان دیا کہ کرم جرگہ کے فیصلے کے بعد کراچی میں جاری دھرنے ختم ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مظاہروں سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، حتیٰ کہ ایمبولینسز کی آمد و رفت بھی متاثر ہو رہی ہے۔

مظاہرے کے مقامات اور اثرات

کراچی میں 14 مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہیں، جن میں نمائش چورنگی، ناتھا خان برج، گلستانِ جوہر، اور دیگر علاقے شامل ہیں۔ ٹریفک پولیس نے متبادل راستے فراہم کیے ہیں، لیکن ٹریفک کی روانی پھر بھی متاثر ہو رہی ہے۔

حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات

کراچی پولیس چیف اور کمشنر نے نمائش کے قریب دھرنے کے مقام پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور دھرنے کو ایک مقام تک محدود کرنے کی درخواست کی۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما حسن زafar نقوی نے مظاہرین کے پرامن ہونے کا یقین دلایا اور کہا کہ دھرنے مظلوموں کی حمایت میں کیے جا رہے ہیں۔

حکومت کی اپیل

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ اور کراچی کے میئر نے مظاہرین سے عوامی مشکلات کا خیال رکھنے کی اپیل کی۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے کرم کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔


اپنا تبصرہ لکھیں