پانامہ کے صدر جوز راول مولینو نے امریکی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کے پاناما نہر کے انتظام کے حوالے سے دعووں کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ مولینو نے اس بات کی تردید کی کہ پاناما کو نہر کے آپریشنز پر امریکہ کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے یا امریکی جہازوں کے لیے ٹالز کم کرنے چاہیے، یہ دعوے ٹرمپ کے چین کے حوالے سے ریمارکس کے بعد کیے گئے تھے۔
مولینو نے اس بات پر زور دیا کہ پاناما نہر جو کہ امریکہ نے تعمیر کی تھی لیکن 1999 میں پاناما کے حوالے کی گئی، اب مکمل طور پر پاناما کے کنٹرول میں ہے اور اس پر کسی بیرونی اثر و رسوخ کا کوئی اثر نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نہر کی ملکیت ایک بڑی قیمت پر حاصل کی گئی تھی اور یہ صرف پانامہ کے عوام کی ملکیت ہے۔
ٹرمپ نے امریکی جہازوں کے لیے ٹال کی شرحوں پر تنقید کی اور یہ قیاس کیا کہ چین نہر کے انتظام میں غیر مناسب اثر ڈال رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پاناما نے نہر کی محفوظ آپریشن کو یقینی نہ بنایا تو امریکہ اس کی واپسی کا مطالبہ کرے گا۔ تاہم مولینو نے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔