محمد عباس ناٹ آؤٹ، کمارن غلام کی 54 رنز کی اننگز سب سے زیادہ اسکور
جنوبی افریقہ کے گیندبازوں نے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا، اور میزبان ٹیم نے پہلی اننگز میں 211 رنز پر پاکستان کو آؤٹ کر دیا۔
پہلی اننگز کے جواب میں، پروٹیز کے بیٹرز نے اننگز کا آغاز کیا تو پاکستان کے کھلاڑیوں نے ابتدائی نقصان پہنچایا۔ کھانے کے تیسرے اوور میں کھڑے اوپنر ٹونی ڈی زورزی کو کھانے کے تیسرے اوور میں کھلاڑی خرم شاہزاد نے آؤٹ کیا۔
ڈی زورزی کے آؤٹ ہونے کے بعد، ریان ریکلٹن نے اوپنر آئین مارکرام کے ساتھ بیٹنگ شروع کی۔ تاہم، شاہزاد نے دوبارہ گیند کا جادو جگایا اور ریکلٹن کو صرف 8 رنز پر پویلین لوٹا دیا۔
اس سے قبل، جنوبی افریقہ کے ڈین پیٹرسن نے پانچ وکٹیں حاصل کیں، جبکہ کوربین بوش نے چار پاکستانی بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ مارکو جینسن نے آخری وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کے اوپنر سائم ایوب 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، بابراعظم نے صرف 4 رنز اسکور کیے۔ شان مسعود 17 اور سعود شکیل 14 رنز پر آؤٹ ہوئے۔
کمارن غلام نے سب سے زیادہ 54 رنز بنائے، جس کے بعد محمد رضوان (27) اور سلمان علی آغا (18) جیسے کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی پاکستان کی مشکلات بڑھتی گئیں۔
آخر میں، خرم شاہزاد اور محمد عباس نے ذمہ داری سنبھالی اور پاکستان کو 200 رنز عبور کرنے میں مدد دی۔ تاہم، جینسن نے خرم کو آؤٹ کر کے پاکستان کی اننگز کو ختم کیا۔
جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا، کیوں کہ انہیں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنانے کے لیے کم از کم ایک ٹیسٹ جیتنا ضروری ہے۔
پاکستان نے بھی بغیر کسی اسپنر کے ایک تیز گیندبازی اٹیک کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا، جس میں محمد عباس، عامر جمال، نسیم شاہ اور خرم شاہزاد شامل ہیں۔
بابراعظم اور سائم ایوب کی شراکت نے پاکستان کو ایک بہتر آغاز فراہم کیا، لیکن جنوبی افریقہ کی گیندبازی نے میچ پر قابو پایا۔