پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں سنجیدگی کی صورت میں اپنی مؤخر شدہ سول نافرمانی کی کال واپس لینے پر غور کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے اطلاعاتی سیکرٹری، شیخ وقاص اکرم کے مطابق، پارٹی کے بانی عمران خان نے دو بنیادی مطالبات پر سمجھوتہ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے: تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی، جن میں خود عمران خان بھی شامل ہیں، اور 9 مئی کے فسادات اور 26 نومبر کے واقعے کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا قیام۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور حال ہی میں منعقد ہوا، جس میں حکومت نے پی ٹی آئی کے اس مطالبے کو تسلیم کیا کہ جیل میں قید پارٹی بانی عمران خان سے مشاورت کی جائے۔ پی ٹی آئی نے آئندہ مذاکراتی دور میں اپنے تحریری مطالبات پیش کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور ان پر عمل درآمد کے لیے حکومت سے وقت کا تعین کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات، بیرسٹر محمد علی سیف نے مذاکرات میں سنجیدگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مذاکرات سنجیدگی سے کیے جائیں تو ملکی سیاست میں استحکام آ سکتا ہے، بصورتِ دیگر کشیدگی برقرار رہے گی۔