21 دسمبر 2024 کو، خیبر ضلع کے راجگال علاقے میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش کو کامیابی سے ناکام بناتے ہوئے ایک فوجی اہلکار کی شہادت اور چار دہشت گردوں کی ہلاکت کو یقینی بنایا۔
واقعہ کی تفصیلات:
- مقام: راجگال، خیبر ضلع، خیبر پختونخواہ
- تاریخ: 19-20 دسمبر کی درمیانی شب
- فوجی اہلکار: سپاہی امیر سہیل آفریدی، عمر 22 سال، خیبر ضلع کے رہائشی
- دہشت گردوں کی تعداد: 4
واقعہ کی تفصیلات:
سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی مشکوک نقل و حرکت کا پتہ چلایا اور راجگال علاقے میں ان کا تعاقب کیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی امیر سہیل آفریدی نے بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ اس کارروائی کے دوران چار دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔
حکومتی ردعمل:
وزیر داخلہ محسن نقوی نے سیکیورٹی فورسز کی اس کامیاب کارروائی کو سراہا اور سپاہی امیر سہیل آفریدی کی قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ پاکستان کی سرحدوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
پاکستان کی تشویش:
فوجی ترجمان نے کابل حکومت پر زور دیا کہ وہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔ پاکستان نے بار بار افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دے۔
ماضی کے واقعات:
اس سے قبل، 7 نومبر 2024 کو بھی پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں چار فوجی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ اس کارروائی میں پانچ دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے تھے۔
نتیجہ:
یہ واقعہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت اور دہشت گردوں کے خلاف عزم کا مظہر ہے۔ حکومت اور عوام کی حمایت سے، دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی تاکہ ملک کو امن اور استحکام حاصل ہو۔