جی ایچ کیو حملہ کیس: زین قریشی سمیت تین مزید ملزمان کی فردِ جرم

جی ایچ کیو حملہ کیس: زین قریشی سمیت تین مزید ملزمان کی فردِ جرم


راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (ATC) نے 21 دسمبر 2024 کو پاکستان تحریکِ انصاف (PTI) کے رکنِ قومی اسمبلی زین قریشی سمیت تین مزید ملزمان کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں فردِ جرم عائد کی۔ اس کے ساتھ ہی مجموعی طور پر 116 ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے۔ اس سماعت میں PTI کے بانی عمران خان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ زین قریشی، راجہ ناصر محفوظ اور راجہ شہباز ٹائیگر پر فردِ جرم عائد کی گئی۔ زین قریشی سماعت میں موجود نہیں تھے۔ پراسیکیوشن نے عدالت سے درخواست کی کہ دیگر ملزمان بشمول بلال، اعجاز، آسم اور شاہیر سکندر کے شناختی کارڈ بلاک کیے جائیں۔ اس سے قبل، 20 دسمبر 2024 کو ATC نے PTI کے رہنماؤں عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔

ملزمان کی شناخت:

  • زین قریشی: PTI کے رکنِ قومی اسمبلی، جو جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملزم ہیں۔
  • راجہ ناصر محفوظ: PTI کے رہنما، جن پر جی ایچ کیو حملہ کیس میں فردِ جرم عائد کی گئی۔
  • راجہ شہباز ٹائیگر: PTI کے رہنما، جو جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملزم ہیں۔

مقدمے کی تفصیلات:

یہ مقدمہ 9 مئی 2023 کو سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران جی ایچ کیو پر حملے سے متعلق ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے فوجی اور سرکاری تنصیبات پر حملے کی منصوبہ بندی کی اور کارکنوں کو اکسانے میں کردار ادا کیا۔ اس کیس میں 70 سے زائد PTI رہنماؤں کو ملزم بنایا گیا ہے، جن میں عمران خان، شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈا پور، کنول شوذب، شہریار آفریدی اور شبلی فراز شامل ہیں۔

ATC نے ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان پر فردِ جرم عائد کی۔ عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر دیگر ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم بھی دیا۔ اس کیس کی سماعت جاری ہے اور مزید پیش رفت متوقع ہے۔

نتیجہ:

جی ایچ کیو حملہ کیس میں زین قریشی سمیت تین مزید ملزمان پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے، جس سے مجموعی طور پر 116 ملزمان پر فردِ جرم عائد ہو چکی ہے۔ عدالت نے ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کیس کی سماعت جاری ہے اور مزید پیش رفت متوقع ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں