پاکستان کے ایک سابق سفیر نے بیان دیا ہے کہ امریکی پابندیاں پاکستان کی معیشت یا پالیسیوں پر کوئی خاص اثر نہیں ڈالیں گی۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ نے چند پاکستانی افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں، جنہیں مبینہ طور پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔
سابق سفیر کے مطابق، پاکستان نے ماضی میں بھی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کیا ہے اور وہ ان کے اثرات کو کم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنی معیشت کو مضبوط کرنے اور خود مختار پالیسیوں پر عمل کرنے کی طرف گامزن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی پابندیاں زیادہ تر علامتی نوعیت کی ہوتی ہیں اور ان کا مقصد بین الاقوامی برادری کو ایک پیغام دینا ہوتا ہے، لیکن ان کے عملی اثرات محدود ہوتے ہیں۔
یہ بیان ان پاکستانی حلقوں کو حوصلہ دیتا ہے جو ملکی معیشت کو بہتر بنانے اور عالمی دباؤ کے باوجود اپنی خودمختاری برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔