جنوبی کوریا کے اپوزیشن رہنما لی جے میونگ نے کہا ہے کہ ملک میں موجودہ افراتفری کو ختم کرنے کے لیے صدر یُون سوک یول کا مواخذہ کرنا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ ان کا یہ بیان پارلیمنٹ میں یُون کے متنازعہ مارشل لاء کے اعلان کے حوالے سے سامنے آیا، جسے چھ گھنٹوں کے اندر واپس لے لیا گیا تھا، تاہم اس اقدام نے ملک میں آئینی بحران پیدا کردیا تھا۔ اپوزیشن جماعتیں، جن کے پاس واحد ایوان پارلیمنٹ میں اکثریت ہے، نے یُون کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کی ہے۔ لی نے کہا کہ یُون کا یہ عمل “عوام کے خلاف اعلان جنگ” تھا اور اسے فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یُون کے بدلے ہوئے بیانات اور ان کی حکومت کو مفلوج کرنے کے الزامات نے اس بحران کو مزید گہرا کردیا۔ اپوزیشن جماعتیں دوبارہ مواخذے کی تحریک پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہیں اور پارلیمنٹ میں اس کے کامیاب ہونے کے لیے ضروری دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔