انسدادِ دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) نے ڈی چوک مظاہرے کے دوران گرفتار کیے گئے 32 افراد کو بری کر دیا۔ یہ مظاہرے اسلام آباد میں ایک حکومتی اقدام کے خلاف کیے جا رہے تھے، جہاں مظاہرین پر توڑ پھوڑ اور تشدد کے الزامات لگائے گئے تھے۔ تاہم، عدالت نے شواہد کی کمی اور مناسب بنیادوں کی عدم موجودگی پر ان افراد کو بری کرنے کا فیصلہ کیا۔ مظاہرے میں شامل افراد پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ لیکن دوران سماعت یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ ان ملزمان نے ان الزامات کے تحت کارروائیاں کی تھیں۔ مزید یہ کہ عدالت نے تفتیشی عمل اور استغاثہ کے مؤقف پر سوال اٹھائے، جو کہ مقدمے کی کمزوری کا باعث بنے۔