پاکستان کی سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں کو مشروط طور پر فیصلے سنانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت فوجی عدالتیں اب اپنے زیر التوا مقدمات کے فیصلے سنا سکتی ہیں، لیکن اس کے لیے کچھ شرائط بھی رکھی گئی ہیں۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کی کارروائیاں آئین کے مطابق ہوں گی اور ان کے فیصلوں کو قانون کے دائرے میں رکھا جائے گا۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ فوجی عدالتوں کی کارروائیاں شفاف اور عدلیہ کے اصولوں کے مطابق ہوں۔
اس فیصلے کا مقصد ملک میں سیکیورٹی کے مسائل کو حل کرنا اور دہشت گردی سے متعلق مقدمات کے فیصلے جلدی کرنا تھا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ یہ اجازت صرف مخصوص حالات میں ہی دی جائے گی اور فوجی عدالتوں کی کارروائیوں پر نظر رکھی جائے گی۔
اس فیصلے کے اثرات پر مختلف حلقوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے، اور اس کے قانونی اور آئینی پہلوؤں پر مزید بحث جاری ہے۔