جنوبی کوریا کے صدر یُون سُک یول کی حکومت کے خاتمے کا خطرہ

جنوبی کوریا کے صدر یُون سُک یول کی حکومت کے خاتمے کا خطرہ


سیول: جنوبی کوریا کے صدر یُون سُک یول کی حکومت کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں، خاص طور پر جب اُنہوں نے حالیہ دنوں میں مارشل لاء نافذ کیا تھا، جسے چند گھنٹوں بعد واپس لے لیا گیا تھا۔ صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک بھی ناکام ہو گئی، لیکن ان کی مقبولیت میں کمی آتی جا رہی ہے اور سیاسی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔

یُون سُک یول نے چند دن پہلے مارشل لاء نافذ کیا تھا تاکہ شمالی کوریا کے خطرات سے نمٹا جا سکے، لیکن اس فیصلے پر عوام نے شدید احتجاج کیا۔ پارلیمنٹ کے باہر لاکھوں افراد جمع ہو گئے تھے اور انہوں نے صدر کے استعفیٰ کے مطالبات کیے۔

یُون سُک یول نے پارٹی کے مطالبے پر استعفیٰ دینے کا وعدہ کیا ہے، لیکن مخالف جماعتیں اس کے باوجود ان کی دوبارہ مواخذہ کرنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔

حالات کی شدت اور احتجاجات کے باوجود، ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر کی حکومت کا مستقبل غیر یقینی ہے اور ممکن ہے کہ اُنہیں جلد ہی مستعفی ہونا پڑے۔


اپنا تبصرہ لکھیں