کراچی: پاکستان میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے بحران نے ڈیجیٹل مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ وائرلیس انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن (Wispap) نے متنبہ کیا ہے کہ موجودہ مسائل معیشت پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں، خاص طور پر فری لانسرز، طلبہ، اور کاروباری افراد کے لیے۔
Wispap کے چیئرمین شہزاد ارشد نے کہا کہ یہ مسائل صرف رفتار کو کم نہیں کرتے بلکہ ملک کے نازک ڈیجیٹل ڈھانچے کو متاثر کر رہے ہیں۔
ارشد نے کہا کہ دیگر ممالک اپنی مضبوط معیشت کی وجہ سے اس طرح کے حالات کا مقابلہ کر سکتے ہیں، لیکن پاکستان کے لیے یہ ترقی کی بجائے پیچھے ہٹنے کا راستہ ہے۔
وی پی این جیسے حل، جو کئی صارفین کے لیے اہم ہیں، حکومتی ضوابط کی پیچیدگیوں میں الجھ گئے ہیں۔ اس سے قانونی صارفین کو مسائل کا سامنا ہے، جبکہ حقیقی خطرات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پالیسیوں کو سادہ اور مؤثر بنائے، اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شفاف گفتگو کرے تاکہ کنیکٹیویٹی کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔