رومانیہ میں بائیں بازو کی جماعتوں نے پارلیمانی انتخابات میں دائیں بازو کی لہر کو روکا

رومانیہ میں بائیں بازو کی جماعتوں نے پارلیمانی انتخابات میں دائیں بازو کی لہر کو روکا


بخارست — رومانیہ میں سینٹر اور بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں نے اتوار کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں قوم پرست دائیں بازو کی جماعتوں کی بڑھتی ہوئی لہر کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔ اگرچہ سیاسی منظرنامہ اب بھی کشیدہ ہے، تاہم توجہ اب رومانیہ کے آئینی عدالت کے فیصلے پر مرکوز ہے، جو صدارتی انتخابات کے نتائج کی قانونی حیثیت کے بارے میں ہوگا۔

یہ صورتحال 24 نومبر کو ہونے والے رومانیہ کے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے نتیجے کے بعد پیدا ہوئی، جہاں ایک کم معروف دائیں بازو کے امیدوار، کلن جورگیشکو، غیر متوقع طور پر سب سے اوپر آ گئے تھے۔ اس نے یوکرائن کے اہم اتحادی رومانیہ کے بارے میں ممکنہ بیرونی مداخلت کے خدشات کو جنم دیا۔

رومانیہ کی آئینی عدالت نے 9.46 ملین ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا، اور انتخابی کمیشن نے اس بات کی تصدیق کی کہ نتائج میں کوئی بڑی بے ضابطگیاں نہیں تھیں۔ اگر عدالت صدارتی انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرتی ہے، تو جورگیشکو کا مقابلہ سینٹر رائٹ امیدوار ایلیانہ لاسکونی سے 8 دسمبر کو ہونے والے رن آف میں ہوگا۔

رومانیہ کے حکام نے روس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر انتخابات میں مخصوص امیدواروں کے حق میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا ہے، تاہم دونوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں