بائیڈن کا افریقی دورہ: چین کے خلاف امریکی فتح کا دعویٰ

بائیڈن کا افریقی دورہ: چین کے خلاف امریکی فتح کا دعویٰ


شہر: واشنگٹن ڈی سی

امریکی صدر جو بائیڈن افریقہ کے اپنے اہم دورے پر روانہ ہو گئے ہیں، جس کا مرکزی مقصد امریکہ اور انگولا کے تعلقات کو مستحکم کرنا ہے، ساتھ ہی ساتھ چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو چیلنج کرنا بھی ہے۔ اس دورے کے دوران بائیڈن ایک امریکی امداد سے چلنے والے ریل منصوبے کو اجاگر کریں گے، جو کانگو اور زامبیا کو انگولا کے لو بٹو بندرگاہ سے جوڑتا ہے۔ یہ منصوبہ افریقہ کے اہم معدنیات جیسے کوبالٹ اور تانبا کی برآمدات کو چین سے ہٹانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

یہ منصوبہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا متبادل پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس کے تحت کئی افریقی ممالک نے بیجنگ کے ساتھ اقتصادی تعلقات استوار کیے ہیں۔ امریکہ کی خواہش ہے کہ اس کے منصوبے افریقی ممالک کے لیے زیادہ پائیدار اور متنوع اقتصادی مواقع فراہم کریں۔ بائیڈن کا یہ دورہ افریقہ میں امریکہ کے اثر و رسوخ کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش ہے، تاکہ چین کی معادن اور تجارتی راستوں پر اجارہ داری کا مقابلہ کیا جا سکے۔

امریکہ کا مقصد افریقی ممالک کی ترقی اور استحکام میں دلچسپی ظاہر کرنا ہے اور افریقی ملکوں جیسے انگولا کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا ہے۔ اس دورے کا ایک اور مقصد افریقی ممالک کے لیے چین کے اثرات سے نمٹنے میں امریکی حمایت کا پیغام دینا ہے۔

بائیڈن کا یہ دورہ نہ صرف افریقہ میں امریکہ کے کردار کو اجاگر کرے گا بلکہ عالمی طاقتوں کے درمیان اس خطے میں تسلط کے لیے جاری مسابقت کو بھی ظاہر کرے گا۔ اس دورے کے نتائج امریکہ اور افریقی ممالک کے تعلقات کے مستقبل کو متاثر کر سکتے ہیں، خاص طور پر تجارت اور انفراسٹرکچر کی سرمایہ کاری کے حوالے سے۔


اپنا تبصرہ لکھیں