Qureshi Warns Against PTI Ban and Governor’s Rule Amid Rising Speculations

قریشی کا پی ٹی آئی پر پابندی اور گورنر راج کے خلاف انتباہ


  1. سیاسی استحکام کے لیے پی ٹی آئی رہنما کا مطالبہ، عمران خان سے ملاقات کی درخواست

    لاہور: خیبر پختونخوا میں گورنر راج اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کے حوالے سے جاری قیاس آرائیوں کے دوران، قید میں موجود پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان اقدامات کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی سیاست کے لیے نقصان دہ ثابت ہوں گے۔

    لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے قریشی نے کہا، “پی ٹی آئی کو کچلنا قومی سیاست کے لیے نقصان دہ ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنا صوبے میں نفرت کو ہوا دینے کے مترادف ہوگا۔

    گورنر راج اور پی ٹی آئی پر پابندی کی قیاس آرائیاں

    یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ وفاقی کابینہ نے، وزیر اعظم کے معاون رانا ثناء اللہ کے مطابق، وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ پر غور کیا۔ تاہم، وزیر دفاع خواجہ آصف نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    قریشی نے پی ٹی آئی پر پابندی کے امکان کو “بڑی غلطی” قرار دیا اور پیپلز پارٹی، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کا گورنر راج کی مخالفت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمان نے بھی گورنر راج کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ آئینی طور پر ممکن ہے، لیکن یہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مسائل کا حل نہیں ہے۔ اسی طرح، پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے پی ٹی آئی کو قومی دھارے میں واپس لانے پر زور دیا۔

    پانی کے تنازع اور سیاسی مظاہرے

    قریشی نے پانی کے مسئلے پر جاری مظاہروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کئی سیاسی جماعتیں اس معاملے پر احتجاج کر رہی ہیں۔ حالیہ دنوں میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دریائے سندھ سے چھ مزید نہریں نکالنے کی تجویز کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا، “سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کسی کو نہیں دیا جائے گا۔ ہم اپنے حقوق کی حفاظت کریں گے اور کسی اور کے حقوق پر دعویٰ نہیں کریں گے۔”

    عمران خان سے ملاقات کی درخواست

    قریشی نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے ملاقات کا بندوبست کرے۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ پی ٹی آئی کی “آزاد قیادت” اگر وقت نکال سکے تو کوٹ لکھپت جیل میں ان سے ملاقات کرے۔

    پی ٹی آئی رہنما کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سیاسی کشیدگی عروج پر ہے اور قومی مسائل کے حل کے لیے مکالمے اور مشاورت کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں