پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین، محسن نقوی، نے جمعرات کو یقین دہانی کرائی کہ بورڈ آئندہ جمعہ کو ہونے والی آئی سی سی میٹنگ میں پاکستان کے مفادات کا بھرپور تحفظ کرے گا، جو کہ آئندہ سال چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر جاری تعطل کو حل کرنے کے لیے طلب کی گئی ہے۔
آئی سی سی کے ترجمان نے تصدیق کی کہ میٹنگ جمعہ کو ہوگی تاکہ پاکستان میں 19 فروری سے 9 مارچ 2025 تک ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔
اس مہینے کے شروع میں پی سی بی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا جس میں بھارت کو ایک نیوٹرل ملک میں کھیلنے کی اجازت دی گئی تھی۔ آئی سی سی نے پی سی بی کو مطلع کیا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اس کی قومی ٹیم پاکستان نہیں آئے گی۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں جاری ترقیاتی کام کے معائنے کے دوران نقوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کو چیمپئنز ٹرافی کے میزبان کے معاملے پر انصاف کا دامن تھامنا چاہیے۔ انہوں نے بی سی سی آئی کی تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کی شدید مخالفت کا اعادہ کیا۔
نقوی نے کہا کہ وہ آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان کا عملہ بھی آئی سی سی سے مسلسل بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ پی سی بی میٹنگ کے بعد پاکستان کرکٹ کے حق میں ایک مثبت نتائج کے ساتھ واپس آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی سی کے اجلاس میں جو بھی فیصلہ کیا جائے گا، اس پر حکومت سے مشورہ کیا جائے گا اور پی سی بی اس کی رہنمائی کے تحت عمل کرے گا۔ نقوی نے اس بات کو مسترد کیا کہ پی سی بی مالی فائدے کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرے گا اور کہا کہ پی سی بی کا بنیادی مقصد پاکستان کرکٹ کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔
نقوی نے یہ بھی کہا کہ یہ قابل قبول نہیں ہے کہ پاکستان ٹیم بھارت میں کرکٹ کھیلے اور بھارتی ٹیم پاکستان نہ آئے۔ انہوں نے کرکٹ کے تمام معاملات میں برابری کی ضرورت پر زور دیا۔
آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر جے شاہ کی ترقی کے حوالے سے سوالات کے جواب میں نقوی نے کہا کہ شاہ اپنے عہدے کی حیثیت کے مطابق فیصلے کریں گے، اور ان کے دور میں وہ تمام کرکٹ بورڈز کے مفاد میں کام کریں گے۔