پاکستان آج فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کو مناتا ہے، اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔
اس اہم موقع پر، صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اسرائیل کی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی فلسطین کے ساتھ مضبوط وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے کارروائی کرنے اور فلسطینی عوام تک بلا روک ٹوک انسانی امداد پہنچانے کی درخواست کی۔
اپنے پیغام میں صدر زرداری نے غزہ پر اسرائیل کے بے لگام حملوں کی مذمت کی اور عالمی برادری سے فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کی اپیل کی۔ انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی کہ وہ اس تشویش ناک صورتحال کو ختم کرنے کے لیے فوراً اور مؤثر اقدامات کرے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کے استقامت کی تعریف کی۔ انہوں نے اسرائیل کی کارروائیوں کی مذمت کی، جس کے نتیجے میں 43,000 سے زائد بے گناہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے پاکستان کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق میں جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزارت خارجہ کی سیکرٹری آمنا بلوچ نے بھی بیلجیم میں “دو ریاستی حل کے نفاذ کے عالمی اتحاد” کے دوسرے اجلاس میں پاکستان کی فلسطین کے لیے ثابت قدم حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی اپیل کی اور فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے جامع حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔ آمنا بلوچ نے 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خود مختار اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی اہمیت پر زور دیا اور فلسطین کے اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔