عمران خان کے حکم کے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا ہے کہ تحریک انصاف کا دھرنا جاری رہے گا اور صرف پارٹی چیئرمین عمران خان ہی اسے ختم کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ مانسہرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کے اراکین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا، “ہمارے رہنما عمران خان جیل میں ہیں اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی قید میں رکھا گیا تھا۔ تحریک انصاف ایک پرامن جماعت ہے جو ہمیشہ آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔”
پرامن مظاہرین پر پرتشدد کریک ڈاؤن
تحریک انصاف کے مظاہرین پر رات کے وقت کریک ڈاؤن کیا گیا، جس کے نتیجے میں کارکنان اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ گنڈا پور نے حکومت کی کارروائیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پرامن مظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں اور انہیں زخمی کیا گیا۔
پی ٹی آئی کارکنوں کی قربانیوں کو سراہا گیا
گنڈا پور نے احتجاج میں شہید ہونے والے کارکنوں کے لواحقین کے لیے فی کس 10 ملین روپے مالی امداد کا اعلان کیا۔
ذاتی حملوں کے انکشافات
وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ان پر مظاہروں کے دوران اغوا کی کوشش اور جان لیوا حملہ کیا گیا۔ انہوں نے مظاہرین پر ہونے والے تشدد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ کیا۔
صوبائی طاقت پر زور
انہوں نے مزید کہا، “یہ صوبہ اپنے حقوق اور مینڈیٹ کا دعویٰ کرنا جانتا ہے۔ قوم کو گولیوں اور تشدد کے ذریعے غلام نہیں بنایا جا سکتا۔”