بلاول کا خیبرپختونخوا حکومت پر کرم میں بدامنی کے دوران خاموشی پر تنقید

بلاول کا خیبرپختونخوا حکومت پر کرم میں بدامنی کے دوران خاموشی پر تنقید


اسلام آباد – پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کرم میں جاری بدامنی پر خیبرپختونخوا حکومت کے ردعمل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے حکومتی ناکامی قرار دیا ہے۔ انہوں نے صوبائی انتظامیہ کی “مجرمانہ غفلت” اور بڑھتے ہوئے فسادات کے دوران غیر فعال رہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کی۔

“حکومت کی اس بدامنی پر خاموشی دہشت گردوں کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ ہم پی ٹی آئی حکومت کی اس ناکامی کی مذمت کرتے ہیں جو عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے،” بلاول نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کے یہ بیانات کرم میں جاری ان قبائلی جھڑپوں کے پس منظر میں سامنے آئے ہیں جنہوں نے علاقے کو مہینوں سے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ گزشتہ ہفتے ایک بار پھر تشدد کا سلسلہ شروع ہوا جس میں درجنوں افراد جان سے گئے۔

سیز فائر معاہدہ اور حکومت کا کردار
ہفتہ کے روز، خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے اعلان کیا کہ متحارب قبائل سات دن کے لیے سیز فائر پر راضی ہو گئے ہیں۔ دونوں فریقین نے قیدیوں اور جاں بحق افراد کی لاشیں واپس کرنے کا عہد بھی کیا۔

ان پیش رفتوں کے باوجود، بلاول نے کرم میں بحران کے دوران خیبرپختونخوا حکومت کی غیر موجودگی پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کرم کے رہائشی اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ عوام کی حفاظت یقینی بنانا صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، جو پی ٹی آئی حکومت ادا کرنے میں ناکام رہی۔

احتساب کا مطالبہ
بلاول نے خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی کو کرم کی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ضلع میں ہونے والے بڑے انسانی اور مادی نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور امن کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

انسانی حقوق کے خدشات
جاری تشدد نے پاکستان انسانی حقوق کمیشن (HRCP) کی توجہ بھی حاصل کی، جس نے حالیہ دنوں حکومت سے علاقے میں بڑھتے ہوئے تصادم کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ HRCP نے خبردار کیا کہ صورتحال ایک انسانی بحران کی حد تک پہنچ چکی ہے اور متاثرہ کمیونٹیز کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں