مقام: لاہور، پنجاب، پاکستان
احتجاج پر حکومت کا مؤقف
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ریاست ان عناصر کے سامنے نہیں جھکے گی جو بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بیان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے “آخری معرکے” کے جواب میں دیا گیا۔
لاہور کی صورتحال
پریس کانفرنس میں عظمیٰ بخاری نے بدامنی کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔ “لوگ اپنے روزمرہ کے کام کر رہے ہیں، خوشی سے وقت گزار رہے ہیں، اور نام نہاد مظاہرے صرف آن لائن باتوں تک محدود ہیں،” انہوں نے کہا۔
پی ٹی آئی قیادت پر تنقید
بخاری نے پی ٹی آئی قیادت پر مظاہروں کے پیمانے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، “جو انقلاب لانے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ خود کہیں نظر نہیں آ رہے۔ جو قوم کو جگانے کی بات کرتے ہیں وہ خود احتجاج سے دور ہیں۔”
سیکیورٹی اور خطرات کی اطلاعات
وزیر اطلاعات نے خطے میں سیکیورٹی خدشات کا ذکر کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کی ایک حالیہ الرٹ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے اسلام آباد کے ایف-10 سیکٹر سے دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث تین افراد کی گرفتاری کی نشاندہی کی اور کہا کہ حکومت کسی بھی خطرے کے خلاف چوکس ہے۔
عوام کا احتجاج پر ردعمل
عظمیٰ بخاری کے مطابق، پنجاب میں احتجاج عوام کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، اور شرکاء کی تعداد ایک ہزار سے کم رہی۔ انہوں نے مظاہروں میں عوامی دلچسپی کی کمی کو اجاگر کرتے ہوئے حکومت پنجاب کے امن و امان برقرار رکھنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔