ملک گیر کریک ڈاؤن: پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاریاں

ملک گیر کریک ڈاؤن: پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاریاں


مقام: پاکستان

پاکستان بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا، اور کئی رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔


لاہور

پی ٹی آئی کے پنجاب انفارمیشن سیکریٹری حافظ ذیشان اور سابق ایم پی اے ندیم عباس کو لٹن روڈ سے گرفتار کیا گیا۔ بتی چوک سے 20 کارکنان، جن میں 12 خواتین شامل تھیں، حراست میں لیے گئے۔ شاہدرہ میں ایک قافلے سے چھ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، جبکہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر ضمیر احمد جیدو کو ہائی کورٹ کے قریب سے حراست میں لیا گیا۔


فیصل آباد

ایم پی اے بشارت ڈوگر کو سرگودھا روڈ سے گرفتار کیا گیا، جبکہ 485 کارکنوں کو پولیس پر پتھراؤ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا۔


پاکپتن

دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 90 سے زائد کارکنان، بشمول مقامی رہنما، گرفتار ہوئے۔


بورے والا

پولیس نے مختلف علاقوں سے 65 کارکنوں کو گرفتار کیا۔


صفدر آباد

ایم پی اے وقاص محمود مان کو ان کے ڈیرے سے گرفتار کیا گیا۔


چیچہ وطنی

ایم این اے رائے حسن نواز خان کو قومی شاہراہ کے قریب گرفتار کیا گیا۔


ملتان

احتجاج کے دوران 500 سے زائد کارکنان اور رہنما گرفتار ہوئے۔


ڈیرہ غازی خان

38 کارکنان، بشمول سابق رکن پنجاب اسمبلی سردار محی الدین کھوسہ، گرفتار کیے گئے۔


ساہیوال

اسلام آباد کے احتجاج میں شرکت کے لیے سفر کرنے والے 30 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔


دنیا پور

38 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور سب کو حراست میں لے لیا گیا۔


گوجرہ

چھاپوں میں ایم پی اے اسد زمان چیمہ سمیت کئی کارکن گرفتار ہوئے۔


راولپنڈی

شہر کے داخلی اور خارجی راستے بند کیے گئے اور 110 سے زائد کارکن گرفتار کیے گئے۔


بھمبر

تمام راستے بند اور سیکورٹی سخت کر دی گئی۔ پی ٹی آئی کے ضلعی صدر چوہدری آصف محمود کو بھی گرفتار کیا گیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں