الزامات کا جائزہ
گوتم اڈانی، اڈانی گروپ کے ارب پتی چیئرمین، امریکی عدالت میں رشوت اور فراڈ کے بڑے اسکیم میں ملوث ہونے کے الزام کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ الزامات اس بات سے متعلق ہیں کہ اڈانی نے بھارتی حکومت کے عہدیداروں کو 265 ملین ڈالر کی رشوت دینے کی سازش کی تھی تاکہ وہ بھارت کے سب سے بڑے سولر پاور پلانٹ سمیت کئی معاہدوں کو حاصل کر سکیں۔ اڈانی پر غیر ملکی رشوت، سیکیورٹیز فراڈ، اور وائر فراڈ کی سازش کے الزامات ہیں۔
الزامات کی تفصیلات
امریکی استغاثہ کے مطابق، اڈانی اور ان کے ساتھی ملزمان نے بھارتی عہدیداروں کو 250 ملین ڈالر سے زیادہ رشوت دینے پر اتفاق کیا تھا، تاکہ سولر معاہدے حاصل کیے جا سکیں جن کی مالیت 20 سالوں میں 2 ارب ڈالر تھی۔ ان الزامات میں امریکی سرمایہ کاروں کو ان رشوتوں کی معلومات چھپانے کا بھی الزام ہے۔ امریکی قانون کے تحت استغاثہ ایسے افراد کے خلاف مقدمہ دائر کر سکتے ہیں جو غیر ملکی رشوت میں ملوث ہوں، اگر ان کی کمپنیاں امریکہ میں مالی لین دین کرتی ہوں، کیونکہ امریکی مالی اداروں کے ذریعے گزرنے والے مالی لین دین پر امریکی دائرہ اختیار ہوتا ہے۔
کیا اڈانی کو گرفتار کیا گیا؟
نہیں، اڈانی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اگر وہ بھارت میں ہیں تو امریکی استغاثہ کو ان کی حوالگی کے لیے بھارتی حکومت سے درخواست کرنی ہوگی، جو دونوں ممالک کے مابین حوالگی کے معاہدے کے تحت کی جائے گی۔ یہ عمل وقت لے سکتا ہے اور اس میں قانونی اور سیاسی پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے گا، جیسے کہ آیا جرم بھارت میں تسلیم کیا جاتا ہے یا نہیں، سیاسی وجوہات، اور اڈانی کے امریکہ میں سلوک کے بارے میں خدشات۔
کیا اڈانی نے ابھی تک اپنی پوزیشن واضح کی؟
اب تک اڈانی نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ان کی موجودگی کی جگہ ابھی تک واضح نہیں، لیکن یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ بھارت میں ہیں۔ اڈانی گروپ نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی تمام قانونی تقاضوں کی پابند ہے۔
کیا اڈانی عدالت میں الزامات کو چیلنج کر سکتے ہیں؟
اڈانی الزامات کو چیلنج کر سکتے ہیں، تاہم یہ تب ہوگا جب وہ امریکی عدالت میں پیش ہوں گے۔ عدالت میں پیش ہونے سے پہلے ان کی قانونی ٹیم استغاثہ کی شکایت کو کسی طریقہ کار کے تحت چیلنج کر سکتی ہے، جیسے امریکی دائرہ اختیار کو سوال میں ڈالنا۔ عدالت میں پہنچنے کے بعد ان کے وکلاء کیس کے حقائق کو چیلنج کر سکتے ہیں، لیکن عام طور پر دفاعی وکلاء اس ابتدائی مرحلے پر الزامات کو ختم کروانے میں مشکل پیش آتی ہے۔ امریکی استغاثہ نے substantial شہادتیں پیش کی ہیں، جن میں بھارتی حکام کے ساتھ ملاقاتیں اور وسیع دستاویزات شامل ہیں۔
اڈانی یہ بھی سوچ سکتے ہیں کہ وہ کسی سمجھوتے کے تحت کچھ الزامات قبول کریں تاکہ سزایں کم کی جا سکیں، تاہم اس کے لیے جج کی منظوری درکار ہوگی۔
مقدمہ کب شروع ہو سکتا ہے؟
اگر اڈانی کو امریکہ میں حوالگی یا گرفتاری کے بعد مقدمہ چلایا جائے تو اس میں ابھی وقت لگ سکتا ہے۔ ان کی قانونی ٹیم مقدمہ شروع ہونے سے پہلے شہادتوں کی صحت اور دوسرے قانونی معاملات کو چیلنج کرنے کا حق رکھتی ہے۔ اڈانی اپنے حق کو معاف کر سکتے ہیں تاکہ قانونی کارروائی کے لیے مزید وقت مل سکے، کیونکہ تیز مقدمے کا حق عام طور پر 70 دن کے اندر مقدمہ شروع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اڈانی کے لیے ممکنہ سزائیں
اگر اڈانی کو مجرم ٹھہرایا گیا تو ان کے لیے سنگین سزائیں ہو سکتی ہیں، جن میں طویل قید اور مالی جرمانے شامل ہیں۔ غیر ملکی رشوت کے الزامات میں پانچ سال تک کی سزا جبکہ سیکیورٹیز فراڈ، وائر فراڈ، اور سازش کے الزامات میں بیس سال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔ کسی بھی جرم کی سزا کے لیے 12 افراد پر مشتمل جیوری کی مکمل اکثریت کی رائے درکار ہوتی ہے، اور اڈانی کسی بھی فیصلہ کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔