اسلام آباد: پاکستان نے آئی ایم ایف کے دورے پر آئے ہوئے وفد سے درخواست کی ہے کہ وہ 7 ارب ڈالر کے ای ایف ایف پروگرام کے تحت اپنے ان ساختیاتی معیاروں (شرائط) کو ہٹا دے، جن کے مطابق حکومت جنوری 2025 سے کیپٹو پاور پلانٹس (وہ بجلی گھروں جو صنعتوں کے اپنے استعمال کے لیے بنائے گئے ہیں) کی بجلی منقطع کرنے کی پابند ہے۔
اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھ پورٹر سے درخواست کی کہ وہ ان پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی روکنے اور انہیں جنوری 2025 سے قومی گرڈ سے منسلک کرنے کی شرط کو ختم کریں، کیونکہ اس سے 400 ارب روپے کی آمدنی کا نقصان ہوگا اور گردشی قرضے میں مزید اضافہ ہو گا، جو پہلے ہی 2700 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔