بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شکیب الحسن پر حالیہ فسادات میں ایک فیکٹری ملازم کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤندر شکیب الحسن جو ان دنوں ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان میں موجود ہیں۔ ان کے خلاف بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ ہونے والے فسادات کے دوران ایک فیکٹری ملازم کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ فسادات میں ڈھاکا میں گارمنٹس فیکٹری کے ملازم کو قتل کر دیا گیا تھا۔ مقتول کے نے اس کا الزام شکیب الحسن پر عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے۔
مقتول کے والد رفیق الاسلام کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے روبیل کے قتل کے ذمے دار شکیب الحسن ہیں۔ اس مقدمے میں شکیب الحسن کے علاوہ سابق وزیراعظم اور عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد اور اداکار فردوس احمد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو روبیل نے رنگ روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی، جس پر حکومت کے حکم پر سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی تھی اور روبیل زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن نے گزشتہ سال سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کو جوائن کیا تھا اور رواں سال جنوری میں ہونے والے متنازع الیکشن میں وہ حکومتی جماعت کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
حسینہ واجد حکومت کے خاتمے اور ملک سے فرار کے بعد بنگلہ دیشی صدر نے پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر دیا تھا جس کے بعد وہ رکن اسمبلی نہیں رہے جب کہ وہ اس وقت پنڈی کے میدان میں پاکستان کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔