ملک بھر میں مون سون بارشوں کے دوران حادثات میں 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ملک بھر میں مون سون بارشوں کے دوران حادثات میں 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمی


ملک بھر میں مون سون کے نئے اسپیل کے دوران مخلتف حادثات میں کم از کم 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ محکمہ موسمیات نے مزید موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کر دی۔

پنجاب کے شہر فیصل آباد میں فیکٹری کے کمرے کی چھت گرنے سے 3 مزدور جاں بحق ہوئے جبکہ سندھ کے شہر خیرپور میں کرنٹ لگنے سے سیپکو کا ملازم جاں بحق ہوگیا۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے کوئین چوک وارث روڈ پر واقع گھر میں چھت گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ لاہور میں سب سے زیادہ بارش پانی والا تالاب میں 49 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، اقبال ٹاؤن میں 46 ملی میٹر، تاجپورہ میں 37 ملی میٹر اور لکشمی چوک 36 ملی میٹر اور فرخ آباد میں 35 ملی میٹر بارش ہوئی۔

اس کے علاوہ چنیوٹ اور گرد و نواح میں 10گھنٹے جاری رہنے والی موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی، چھتیں اور دیواریں گرنے کے مختلف واقعات میں 3 خواتین سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے، ڈپٹی کمشنر آفس، لالیاں پوسٹ آفس اور فرنیچر مارکیٹ سمیت شہر کے مختلف مقامات پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا، مقیت ٹاؤن میں فرنیچر ورکشاپ کی چھت گرنے ایک کروڑ مالیت کا تیار فرنیچر تباہ ہوگیا۔

ڈیرہ غازی خان ضلع میں موسلادھار بارش کے بعد گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، کوہ سلیمان پر طوفانی بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی، زرعی رقبے زیرآب آگئے، سرگودھا، اوکاڑہ، ننکانہ صاحب اور اطراف میں بھی بادل جم کر برسے جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

ترجمان موٹروے پولیس نے بتایا کہ موٹروے ایم 3 پر فیض پور، شرق پور، ننکانہ، جڑانوالہ، سمندری، موٹر وے ایم 4 پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد، گوجرہ شور کوٹ، عبدالحکیم، موٹروے ایم 5 پر ملتان، جلال پور پیروالا، اوچ شریف، ظاہر پیر اور گھوٹکی میں بارش رجانہ میں بارش ہوئی، قومی شاہراہ پر چیچہ وطنی، میاں چنوں، خانیوال، ملتان، بستی ملوک، لودھراں اور بہاولپور کے ایریاز میں بادل برسے۔

مریم نواز کا کوہ سلیمان کے علاقوں میں پیشگی حفاظتی اقدامات کا حکم

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ندی نالوں میں طغیانی کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔

مریم نواز نے ڈیرہ غازی خان میں کوہ سلیمان کے علاقوں میں پیشگی حفاظتی اقدامات اور سیلابی صورتحال کے خدشے کے پیش نظر پیشگی اقدامات کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کا حکم بھی دیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر متاثرہ علاقوں سے مکینوں کو بروقت ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جائے، دیہات میں مال مویشی بھی سیلاب سے پہلے محفوظ مقام پر منتقل کردئیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلیف کیمپوں میں سانپ کے کاٹنے پر درکار ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی جائے، لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہونے والے علاقو ں میں ٹریفک کی فوری بحالی یقینی بنائی جائے۔

وزیراعلی مریم نواز نے ہدایت کی کہ اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی بھرپور مانیٹرنگ کریں۔

دوسری جانب سندھ کے ضلع خیرپور میں بارش کے دوران سیپکو کا ملازم کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

مٹیاری، ہالہ، بھٹ شاہ سمیت ضلع بھر میں تیز بارش سے گلیاں اور نشیبی علاقے زیر آگئے، ضلع جیکب آباد بھر میں وقفے وقفے سے ہونے والی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔

شکار پور شہر اور گردونواح میں بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا، سانگھڑ، ٹنڈو الہ یار اور گردونواح میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔

کوہ سلیمان پر بارشیں، ندی نالوں میں طغیانی

ادھر بلوچستان کے ضلع نوشکی اور دیگر علاقوں میں گزشتہ روز کی تیز بارش کے باعث ندی نالوں طغیانی آگئی، سیلابی ریلے زمان آباد میں داخل ہوگئے، سیلاب اور طوفانی بارش سےگھروں اور سولر پینلز کو نقصان پہنچا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں بارش کے برساتی نالا ویلج کونسل مانیری بالا کے 60 سالہ جنرل کونسلر فیاض خان کو اپنے ساتھ بہا لے گیا۔

مانیری خوڑ میں برساتی ریلی میں فیاض خان موٹر سائیکل پر تھے کہ پانی کے تیز بہاؤ کے باعث گر کر پانی میں ڈوب گئے، ریسکیو 1122 کی غوطہ خور ٹیم نے 60سالہ جنرل کونسلر فیاض کی لاش نکال کر لواحقین کے حوالے کر دی۔

ڈوبنے والا شخص محمد فیاض مانیری بالا کا رہائشی تھا، فیاض خان مانیری بالا ویلج کونسل کا موجودہ کونسلر بھی تھا۔

کوہ سلیمان پر گزشتہ روز ہونے والی بارشوں، ندی نالوں میں طغیانی آگئی، فلڈ کنٹرول روم کے مطابق نالہ کاہا سلطان میں 25 ہزار 774 کیوسک پانی کی آمد ہوئی جب کہ نالہ کالا بگا کھوسرا میں 3 ہزار 240 کیوسک سیلابی پانی کی آمد ہوئی، اس کے علاوہ نالہ چھاچھڑ میں 11 ہزار 4 سو 50 کیوسک سیلابی پانی کی آمد ہوئی۔

فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ نالہ پیٹوک میں 2650 کیوسک سیلابی پانی کی آمد ہوئی، نالہ سوری شمالی میں 3 ہزار 120 کیوسک پانی کی آمد ہوئی، نالہ سوری جنوبی میں 2 ہزار 630 کیوسک پانی آیا، سیلابی ندی نالیوں سےملحقہ آبادیاں فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔

کراچی اور زیریں سندھ کے اضلاع میں موسلادھار بارش کا امکان ختم

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون سسٹم کا زیادہ تر رخ وسطی، بالائی سندھ اور بلوچستان کی جانب ہو رہا ہے جس کی وجہ سے کراچی اور زیریں سندھ کے اضلاع میں موسلادھار بارش کا امکان تقریباً ختم ہوگیا۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سسٹم کے تحت کراچی میں ہلکی اور کہیں درمیانی شدت کی بارش ہوسکتی ہے، شہر کے شمال میں ہلکی بارش کا آغاز ہوگیا ہے اور ایک گھنٹے کے دوران مختلف علاقوں میں بارش ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جیکب آباد، لاڑکانہ، دادو، شکارپور، گھوٹکی اور سکھر میں تیز بارش کا امکان ہے جب کہ انیس اگست کی صبح تک سسٹم سندھ پر اثرانداز رہ سکتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں