کولیسٹرول کم کرنے والی ویکسین کی آزمائش کے حوصلہ کن نتائج

کولیسٹرول کم کرنے والی ویکسین کی آزمائش کے حوصلہ کن نتائج


کولیسٹرول کو کم کرنے کے لیے بنائی گئی نئی ویکسین کی آزمائش کے ابتدائی نتائج حوصلہ کن آنے کے بعد ماہرین کو امید ہے کہ اس کی بڑی اور حتمی آزمائش کے نتائج بھی بہتر آئیں گے۔

طبی جریدے جاما میں شائع تحقیق کے مطابق کولیسٹرول اور خصوصی طور پر ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین یا ’ایچ ڈی ایل‘ (lowered low-density lipoprotein) کو کم کرنے کے لیے تیار کردہ انجکشن کے نتائج سے معلوم ہوا کہ ویکسین نصف سے زائد کولیسٹرول کم کردیتی ہے۔

ماہرین نے تحقیق کے لیے 922 رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں، جس میں 45 فیصد خواتین تھیں اور ان کی اوسط عمر 65 سال تک تھیں۔

تحقیق کا حصہ رہنے والے تمام افراد کولیسٹرول کی وجہ سے ہونے والی دل کی بیماریوں اور ہائی بیڈ کولیسٹرول کا شکار تھے۔

ماہرین نے تمام رضاکاروں پر ایک سال تک تحقیق کی اور انہیں تین گروپس میں تقسیم کیا۔

ماہرین نے ایک گروپ کو پہلے سے ہی برے کولیسٹرول کو کم کرنے والے ادویات دیں جب کہ دوسرے گروپ کو نئی تیار کردہ انجکشن ’لیروڈالسائبپ‘ (lerodalcibep) کا ماہانہ ایک ڈوز دیا جب کہ تیسرے گروپ کو فرضی دوائی دی۔

ماہرین نے 52 ہفتوں کے بعد تمام رضاکاروں میں کولیسٹرول کی سطح دوبارہ چیک کی جب کہ تحقیق شروع ہونے سے قبل بھی ان کا موازنہ کیا گیا تھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ پہلے سے ہی دستیاب کولیسٹرول کو کم کرنے والی ادویات لینے والے افراد میں بھی اگرچہ برا کولیسٹرول کم ہوا لیکن اس باوجود اس کی مقدار زائد تھی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد کو فرضی دوائی دی گئی، ان میں کولیسٹرول کی سطح میں کوئی فرق نہیں پڑا لیکن جن افراد کو نئی انجکشن لگائی گئی تھی، ان میں کولیسٹرول کی سطح 50 فیصد یا اس سے بھی زائد حد تک کم ہوگئی تھی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ انجکشن لگوانے والے رضاکاروں کا نہ صرف بیڈ کولیسٹرول کم ہوا بلکہ ان میں خون کو گاڑھا کرنے والے کولیسٹرول ’ٹرائی گلاسرائیڈس (triglycerides) کی سطح میں بھی نمایاں کمی ہوگئی اور انجکشن لگوانے والے افراد میں کولیسٹرول کی سطح نارمل ہوگئی۔

مذکورہ ویکسین کی ابتدائی کامیاب آزمائش کے بعد اب اس کی جامع آزمائش کی جائے گی، اس کے بعد اسے عام افراد میں استعمال کرنے کی منظوری لی جائے گی لیکن اس عمل میں مزید دو سال کا وقت لگ سکتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں