انزائٹی سے ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

انزائٹی سے ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف


ایک طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انزائٹی کے شکار افراد میں دماغی تنزلی بیماری ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

انزائٹی عام طور پر ڈپریشن اور اسٹریس سے ہوتی ہے اور اسے مینٹل ہیلتھ کا مسئلہ قرار دیا جاتا ہے، تاہم اس کے دماغی تنزلی پر اثرات کو پہلی بار دیکھا گیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ماہرین کی جانب سے 20 سال سے زائد عرصے تک کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انزائٹی کے شکار افراد میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات تین گنا بڑھ جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ماہرین نے انزائٹی کے دماغی تنزلی پر اثرات جانچنے کے لیے 60 سے 81 سال کی عمر کے افراد پر تحقیق کی اور ہر پانچ سال بعد ان کی انزائٹی اور ڈیمینشیا کے خطرات کو جانچا۔

تحقیق میں شامل تقریبا تمام افراد انزائٹی کا شکار تھے اور ماہرین نے ان میں دماغی تنزلی کی سطح جانچی اور دیکھا کہ ان کے دماغ میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

ماہرین نے پایا کہ مسلسل انزائٹی اور ڈپریشن رہنے سے کارٹیسول اور بیٹا ایمائلائیڈ نامی پروٹین یا کیمیکل بڑھ جاتا ہے، جس سے ڈیمینشیا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

کارٹیسول اور بیٹا ایمائلائیڈ پروٹین کی زائد مقدار کو دماغی تنزلی یعنی ڈیمینشیا اور الزائمر جیسی بیماریوں کا سبب مانا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر ابتدائی پانچ سال میں انزائٹی پر قابو پا لیا جائے تو ڈیمینشیا لاحق ہونے کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوسکتے ہیں۔

انزائٹی اور ڈپریشن کو عام طور پر دماغی تھکاوٹ، چڑ چڑےپن، خوف اور فکر جیسے چھوٹے مسائل سے جوڑا جاتا ہے، تاہم بعض افراد میں ان کی علامات سنگین ہوسکتی ہیں اور اس سے متعدد دماغی مسائل بڑھ سکتے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں