اوشین گیٹ سانحے سے بے خوف، امریکی رئیل اسٹیٹ سرمایہ کار ارب پتی لیری کونور نے بحرِ اوقیانوس کی تہہ میں غرقاب ہونے والے تاریخی بحری جہاز ٹائی ٹینک کو دیکھنے کا منصوبہ تیار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست اوہائیو کے بزنس ٹائیکون لیری کارنر نے یہ منصوبہ’ٹرائٹن‘ نامی سب میرین کمپنی کے شریک بانی پیٹرک لاہے کے ساتھ بنایا ہے۔ وہ دونوں شمالی بحرِ اوقیانوس میں 3800 میٹر کی گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ سیاحتی مقاصد کے لیے نجی آبدوزیں بنانے کی صنعت کو گزشتہ برس اُس وقت شدید دھچکہ لگا تھا جب ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے جانے والی ’اوشین گیٹ‘ کی آبدوز تباہ ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جون میں اوشین گیٹ نے بحر اوقیانوس کی تہہ میں موجود ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔
اس مہم کے سلسلے میں کاربن فائبر سے تیار کردہ ’ٹائٹن‘ نامی آبدوز میں 5 افراد سوار ہوئے تھے۔ یہ آب دوز صرف 1300 میٹر کی گہرائی تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی تھی، جو ٹائی ٹینک کے ملبے تک پہنچنے کے لیے ناکافی تھی۔
مذکورہ آبدوز ٹائی ٹینک مہم کے لیے روانہ ہونے کے صرف 1 گھنٹہ اور 45 منٹ کے بعد ہی بحر اوقیانوس میں لاپتا ہوگیا تھا۔
بعدازاں اس کی تلاش کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا جو 4 دن تک جاری رہا، جس کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ جہاز پھٹ گیا تھا، جس سے جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں ایک پاکستانی نژاد برطانوی تاجر شہزادہ داؤد، ان کا بیٹا سلیمان اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش بھی شامل تھے۔
اس سانحے کے باوجود لیری کارنر نے ٹرائٹن میرین میں سوار ہو کر سمندر میں گہرائیوں میں جانے کا اعلان کیا ہے تاکہ یہ ثابت کر سکیں کہ یہ صنعت اب بھی محفوظ ہے۔
انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اس مشن پر ٹریٹن کے شریک بانی اور سی ای او پیٹرک لاہے بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ سفر صرف اُس وقت ہی کیا جائے گا جب کسی میرین تنظیم کی جانب سے اس سفر پر جانے والی آبدوز کے محفوظ ہونے کی مکمل طور پر تصدیق کی جائے گی۔
اس مہم کے لیے ابھی کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا تاہم یہ دونوں شخصیات ’ٹرائٹن 4000/2‘ نامی آبدوز پر سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ’4000‘ سے مراد یہ ہے کہ یہ آبدوز سمندرمیں چار ہزار میٹر کی گہرائی تک بحفاظت سفر کر سکتی ہے۔