اسرائیلی جیل میں جرمن ترقیاتی ادارے کی فلسطینی ملازمہ کے ساتھ ’بدسلوکی‘ کی گئی۔
جرمنی کی سرکاری مالی امداد سے چلنے والی ترقیاتی ایجنسی کی ایک فلسطینی ملازمہ کو اسرائیل میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے قید رکھا گیا ہے جہاں اسے مارا پیٹا گیا اور اس کے ساتھ بدسلوکی اور توہین آمیز سلوک کیا گیا۔
یہ بات ان کے اہل خانہ اور وکیل کی میڈیا سے گفتگو میں کہی۔
34 سالہ براء اودیہ جرمن ایجنسی فار انٹرنیشنل کوآپریشن (GIZ) کے لیے کام کرتی ہیں اور انہیں اسرائیلی سرحدی محافظوں نے 5 مارچ کو جرمنی کے کام کے دورے سے رام اللہ میں اپنے گھر واپس آتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔
اس کے بعد انہیں بغیر کسی الزام کے تین ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی گئی ہے۔ گرفتاری کے بعد سے نہ تو ان کے شوہر، جو جرمن شہری ہیں اور نہ ہی خاندان کا خاتون سے براہ راست رابطہ ہے۔
الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قید خاتون کی بہن شیریں اودے نے کہا کہ ہماری زندگی شدید متاثر ہوئی ہے اور خاندان اس کی صحت کے لیے بہت فکر مند ہے ہم بس اس کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں۔
اودے کے وکیل محمود حسن نے جیل میں اس سے بات کی اور کہا کہ اس پر جسمانی طور پر حملہ کیا گیا ہے اور اسے غیر انسانی حالات کا نشانہ بنایا گیا ہے۔