2023 میں پاکستان میں سونے کی قیمتوں نے آسمان کی بلندیوں کو چھوا جس کی وجہ ڈالر کی اونچی اڑان کے علاوہ بلیک مارکیٹنگ اور سٹہ مافیا بھی رہی۔
سال 2023 گزر چکا ہے، گزرے سال میں جہاں پاکستان میں مہنگائی کے نئے ریکارڈ بنے وہیں سونے کی قیمتوں نے بھی آسمان کی بلندیوں کو چھوا اور اس کی اونچی اڑان جاری رہی جس کی وجہ سے سونا پاسکتان کی تاریخ میں پہلی بار بلند ترین سطح 2 لاکھ 42 ہزار روپے فی تولہ تک جا پہنچا۔
سونے کی قیمتوں میں اس قدر اضافے کی وجہ جہاں ڈالر کی اونچی اْڑان اور پاکستانی کرنسی کی گراوٹ بنی وہیں بلیک مارکیٹنگ اور سٹہ مافیا کی وجہ سے بھی یہ دھات غریبوں کی دسترس سے کوسوں دور ہو گئی تاہم 2023 میں ہی حکومت کی جانب سے ڈالرگولڈ سٹہ مافیہ کیخلاف کریک ڈاون کے بعد سونے کی قیمتوں میں بڑی کم بھی دیکھی گئی۔
پاکستان میں سال 2023 میں سونے کی قیمتوں میں اضافے اور کمی کا سلسلہ جاری رہا۔ جنوری 2023میں سونے کی فی تولہ قیمت 184000 روپے تھی تاہم سال بھر کے بڑے عرصے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کی وجہ سے سونا تاریخ کی بلند ترین سطح 242000 فی تولہ پر پہنچا۔
سونے کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجوہات بلیک مارکیٹنگ اور سٹہ مافیا تھی لیکن نگران حکومت کے کریک ڈاون کی وجہ سے سے سونے کی فی تولہ قیمت ستمبر 23 میں 188000 روپے تک گر گئی تاہم سال کے اختتام پر سونے کی قیمت 36000 روپے کے اضافہ کے ساتھ 220000 روپے فی تولہ ہو گیا۔
10 گرام سونے کی قیمت بھی سال 2023 کے اختتام پر 30864 روپے اضافہ کے بعد 188614 ہو گئی جب کہ چاندی کی قیمت 590 روپے فی تولہ کے اضافے کے بعد 2640 روپے فی تولہ رہی۔
اس حوالے سے محمد ارشد چئیرمین آل پاکستان جیولرز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں سال 2023 جنوری میں سونا 1826 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ ہو رہا تھا اور سال کے اختتام پر عالمی منڈی میں 259 ڈالر اضافہ کے بعد 2085 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ ہوا۔
سونے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ عالمی منڈیوں کے تناظر میں ایک ایسا نظام بنایا جائے جس سے سونے کی قیمتوں میں استحکام رہے۔