پاکستان میں کینو کی کروڑوں ڈالر کی ایکسپورٹ خطرے میں پڑگئی

پاکستان میں کینو کی کروڑوں ڈالر کی ایکسپورٹ خطرے میں پڑگئی


کراچی: کینو کے معیار کی وجہ سے پاکستان سے کینو کی 22کروڑ ڈالر کی ایکسپورٹ خطرے میں پڑ گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کینو کی صنعت بحران کا شکار ہوگئی، کینو کے ایکسپورٹ میں 50 فیصد کمی کا امکان ہے جبکہ 50 فیصد پراسیسنگ فیکٹریاں بھی بند ہوگئیں۔

ایکسپورٹ آرڈرز میں نمایاں کمی کے بعد کروڑوں روپے زرمبادلہ کے نقصان کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے، کینو کی صنعت سے وابستہ چار لاکھ افراد کے روزگار کو خطرہ پیدا ہو گیا، پراسیسنگ فیکٹریوں میں 300 ارب روپے کی سرمایہ کاری بھی ڈوبنے کا امکان ہے۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے پاکستان سے کینو کی ایکسپورٹ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں سیزن کینو کی ایکسپورٹ ڈیڑھ سے پونے دو لاکھ ٹن تک محدود رہ سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کینو کی ایکسپورٹ سے 10 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ ملے گا، 60 سال پرانی کینو کی ورائٹی بیماریوں کا شکار ہوگئی جس کے باعث ایکسپورٹ کوالٹی پانچ فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔

وحید احمد کا کہنا تھا کہ نئی ورائٹیز پر کام نہ ہوا تو دو سال میں کینو کی ایکسپورٹ مکمل بند ہوجائیگی، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ترش پھلوں کی نئی ورائٹیز پر کام کیا جائے، وفاق اور پنجاب حکومت ہنگامی اقدامات کرے۔


اپنا تبصرہ لکھیں