کراچی : نئے سال میں بھی عوام کو اشیائے خوردونوش کی قیمتوں ریلیف نہ ملنے کا امکان ہے، دالوں کی قیمتوں میں مزیدتیس سےچالیس روپے اضافہ متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق سال 2023 میں دالوں ،چاول ،چینی اور آٹے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا۔
کراچی ہول سیل گروسرز کے چئیرمین عبدروف ابراھیم نے کہا ہے کہ ملک میں دالوں کی وافر مقدار موجود ہے لیکن ڈالرکی قدر کم ہونے سے سے بھی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی۔
عبدروف ابراھیم کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ قیمت دال ماش کی 160 روپے بڑھی ، جنوری دو ہزار 23 میں دال ماش کی قیمت 340 روپے تھی اور دسمبر میں500 روپے ہوگئی۔
اس کے علاوہ دال مسور 40 روپے کلو اضافہ سے 300 روپے ، دال چنا میں پانچ روپے کمی سے 225 روپے رہی۔
انھوں نے کہا کہ جنوری 2023 کے آغاز میں آٹے کی فی کلو قیمت 96 روپے کلوتھی جو اب 131سے 170روپے تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب رواں سال بھارتی چاول پر پابندی کی وجہ پاکستان کی چاول کی ایکسپورٹ میں زبردست اضافہ ہوا ہے تاہم ملک میں ریکارڈ فصل ہونے کے باوجودچاول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور ریٹیل مارکیٹ میں چاول کرنل باسمتی400سے 500 روپے فی کلو تک پہنچ گیا۔
گزشتہ کچھ ماہ سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم رہنے کے بعد امید کی جارہی تھی کہ قیمتوں میں استحکام رہے گا تاہم انٹرنیشنل مارکیٹ میں ریٹ بڑھنے سے ان کی قیمتوں سال کے آغاز میں ہی اضافے کا خدشہ ہے۔
حکومت کے اقدامات سے درآمدات میں حائل رکاوٹیں دورتوہوئیں لیکن مہنگائی کی صورتحال نے کاروباری سرگرمیوں کومتاثر اورشہریوں کی مشکلات میں اضافہ کیا۔