بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان سے کوئی شخص لاپتا نہیں جبکہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ دہشت گردوں کی سہولت کاری کے لیے تھا۔
کوئٹہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ تربت سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے بعد ازاں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تربت واقعے کے بعد سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اور واقعے کی انکوائری سمیت دیگر جائز مطالبات بلوچستان حکومت نے مان لیے، لیکن اس کے باوجود اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دراصل اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ دہشت گردوں کی سہولت کاری کے لیے تھا۔
جان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان میں نسلی تعصب کے بنا پر لوگوں کو مارا جاتا ہے لیکن کوئی آواز نہیں اٹھاتا، بلوچستان سے کوئی شخص لاپتا نہیں، لانگ مارچ کے شرکا جن افراد کے نام لے رہے ہیں وہ پہاڑوں پر کالعدم تنظیموں کے کیمپوں میں ہیں یا بھارت میں تربیت لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے شرکا اپنے ایجنڈے میں کامیاب نہیں ہوں گے اور دہشت گردوں کی سہولت کاری جیسے مطالبات کسی صورت تسلیم نہیں کیے جائیں گے۔