خدا کے واسطے ہمارے لیے کچھ کریں، لفٹ میں پھنسے شخص کی دہائی

خدا کے واسطے ہمارے لیے کچھ کریں، لفٹ میں پھنسے شخص کی دہائی


خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی میں پاشتو کے مقام پر تار ٹوٹ جانے کی وجہ سے اونچائی پر پھنس جانے والی چیئر لفٹ میں سوار ایک شخص نے حکومت، پاک فوج اور پوری قوم سے بچانے کی التجا کردی۔

پاشتو کے مقام پر ایک ہی رسی پر لٹکی چیئر لفٹ میں 6 طلبہ سمیت 8 افراد سوار ہیں اور انہیں بچانے کے لیے پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

چیئر لفٹ میں سوار 20 سالہ گلفراز نے نجی چینل ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لفٹ صبح سوا 7 بجے سے پھنسی ہوئی ہے اور اس پر مجموعی طور پر 8 افراد سوار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک شخص عارضہ قلب میں مبتلا تھا جو ہسپتال جا رہا تھا لیکن چیئر لفٹ پھنس جانے کے تین گھنٹے بعد وہ بے ہوش ہوگیا۔

ان کے مطابق ان کی عمر 20 سال ہے جب کہ باقی تمام بچوں کی عمریں 15 سال تک ہیں اور عارضہ قلب میں مبتلا شخص زائد العمر ہے لیکن وہ بے ہوش ہے۔

گلفراز کا بتانا تھا کہ مذکورہ چیئر لفٹ کے ذریعے علاقہ مکین معمول کے مطابق آتے اور جاتے تھے لیکن 22 اگست کی صبح نہ جانے کس وجہ سے کیبل کا تار ٹوٹ گیا۔

انہوں نے جذباتی انداز میں بتایا کہ سب لوگ صبح گھر سے ناشتہ کرکے نکلے تھے اور دوپہر تک سب کو شدت سے بھوک لگنے لگی اور پیاس سے بھی نڈھال ہونے لگے تھے۔

گلفراز کا کہنا تھا کہ چیئر لفٹ میں پھنسے تمام افراد کے موبائل فونز کی بیٹریز بھی ختم ہونے لگی ہیں اور 5 گھنٹے گزر جانے کے باوجود ریسکیو آپریشن شروع نہیں ہوسکا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ انہیں درخواست کرنا نہیں آتی، انہیں نہیں معلوم کہ کس طرح کیا بات کی جاتی ہے لیکن خدا کے لیے ان کے لیے کچھ کیا جائے۔

گلفراز نے کہا کہ حکومت اور حکمران ان کے لیے کچھ کریں، ان کے رشتے دار اور علاقہ مکین چیئرلفٹ کے قریب جمع ہوگئے ہیں، سب رو رہے ہیں۔

گلفراز نے حکام اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ خدا کے لیے انہیں بچانے کے لیے کچھ کیا جائے۔


اپنا تبصرہ لکھیں