بھارت کی سینئر اداکارہ شبانہ اعظمی نے ایک پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فلم ‘پرورش’ کی شوٹنگ کے دوران ایک ایسا واقعہ ہوا جس سے آنکھوں میں آنسو آگئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ رقص نہیں کر پا رہی تھیں اور کوریوگرافر کمال جونیئر فنکاروں کے سامنے ان کا مضحکہ اڑاتے ہوئے انہیں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
شبانہ اعظمی نے کہا کہ اس واقعے سے وہ اتنی دلبرداشتہ ہوئیں کہ رو پڑیں اور فیصلہ کیا کہ ہندی فلموں میں کام نہیں کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے ماسٹر کمال (کوریوگرافر) سے کہا کہ مجھے ریہرسل کرنے دیں، وہ کہنے لگے ریہرسل کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں سیٹ پر پہنچی تو بہت خوفزدہ ہوگئی کیونکہ نیتو سنگھ بھی وہاں تھیں۔
شبانہ نے کہا کہ اس سے پہلے کہ میں سمجھتی کہ مجھے اپنا سیدھا اور الٹا پاؤں کہاں رکھنا ہے نیتو دو ریہرسل کرکے بیٹھ چکی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیٹ پر بہت سے جونیئر فنکار تھے، کمال جی نے کہا کہ شبانہ جی آج آپ کو سکھائیں گی کہ کیا اسٹیپس کرنے ہیں۔
شبانہ نے بتایا کہ میں سیٹ سے بھاگ گئی، عجیب سے حلیے میں تھی، باہر نکلی تو میری گاڑی نہیں تھی، میں پیدل ہی اپنے گھر کی طرف چل پڑی۔